اسلام ٹائمز۔ کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں اور علاقوں میں تین دن بعد انٹرنیٹ کی رفتار بہتر ہونا شروع ہوگئی، تاہم تاحال انٹرنیٹ کی رفتار مکمل طور پر بحال اور تیز نہ ہوسکی۔ کراچی اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں راولپنڈی، پشاور، لاہور اور مانسرہ کے علاوہ دیگر علاقوں میں تین دن سے انٹرنیٹ کی رفتار انتہائی سست تھی۔
ملک کے مختلف شہروں میں 24 نومبر سے انٹرنیٹ کی رفتار انتہائی سست تھی، جس وجہ سے زیادہ تر افراد کو واٹس ایپ سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے استعمال میں بھی مشکلات کا سامنا رہا۔ انٹرنیٹ کی رفتار سست ہونے کی وجہ سے میڈیا ہاؤسز اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز بھی بر وقت مواد کی ترسیل نہیں کر پائے جب کہ دیگر آن لائن کاروبار کرنے والے افراد اور اداروں کو بھی مشکلات درپیش رہیں۔ شوبز شخصیات نے بھی انٹرنیٹ کی سست رفتار کے باعث اپنی مشکلات کا اظہار کیا تھا۔
وفاقی وزارت داخلہ نے 23 نومبر کو بتایا تھا کہ اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے پیش نظر مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ اور موبائل سروسز بند کی جا سکتی ہیں۔ پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث اسلام آباد کے علاوہ کراچی، لاہور، پشاور اور راولپنڈی جیسے شہروں میں بھی انٹرنیٹ سروسز سست رہیں جب کہ بعض علاقوں میں موبائل سروسز کو بھی جزوی طور پر غیر فعال کیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی کا احتجاج ختم ہونے کے بعد 27 نومبر کو کراچی اور اسلام آباد سمیت ملک کے دیگر شہروں اور علاقوں میں انٹرنیٹ کی رفتار بہتر ہونا شروع ہوئی۔ کراچی میں اگرچہ انٹرنیٹ کی رفتار کچھ بہتر ہوئی، تاہم اس باوجود 27 نومبر کی شام تک انٹرنیٹ کی رفتار مکمل طور پر بحال نہ ہوسکی تھی۔ ملک میں حالیہ انٹرنیٹ کی سست رفتاری سے قبل بھی رواں برس متعدد بار کئی کئی دن اور ہفتوں تک انٹرنیٹ کی رفتار سست رہی جب کہ متعدد بار سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی سروسز کو بھی ڈاؤن کیا گیا۔