اسلام ٹائمز۔ ضلع کرم کے مختلف علاقوں میں قبائل کے مابین جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے، پولیس اور ہسپتال ذرائع کے مطابق فائرنگ کے تازہ واقعات میں فریقین کے مزید دو افراد جانبحق اور چھ زخمی ہوگئے ہیں جبکہ اکیس نومبر کو لوئر کرم کے علاقہ مندوری اوچت میں کانوائے میں شامل پاراچنار کی مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کے واقعہ کا ایک اور زخمی محمد علی دم توڑ گیا ہے، جس کے بعد اس واقعہ میں جاں بحق افراد کی تعداد 52 ہوگئی ہے۔ اسی طرح ضلع کرم میں ایک ہفتے کے دوران فائرنگ کے واقعات میں مجموعی طور پر 102 افراد جاں بحق اور 138 زخمی ہوگئے ہیں۔ پشاور، پاراچنار مین شاہراہ ہر قسم کی آمدورفت کے لئے بند ہے جبکہ انٹرنیٹ اور موبائل سروس بھی معطل ہے۔
ضلع کرم میں جھڑپوں اور ایندھن نہ ہونے کے باعث تمام تر تعلیمی ادارے بند ہوگئے ہیں،
ایم این اے ضلع کرم انجینئر حمید حسین نے کہا ہے کہ راستوں کی بندش کے باعث اشیاء خوردونوش، تیل اور ادویات کی فراہمی بند ہونے سے عوامی مشکلات بڑھ گئی ہیں، راستے کھول کر محفوظ بنانے کے لئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔ دوسری جانب ڈپٹی کمشنر ضلع کرم جاوید اللہ محسود نے کہا ہے کہ کوہاٹ ڈویژن سے گرینڈ امن جرگہ ممبران ضلع کرم پہنچائے جارہے ہیں، جو قیام امن کے لئے فریقین کے عمائدین سے مذاکرات کرینگے۔