اسلام ٹائمز۔ ضلع کرم کے علاقے اوچت (بگن) میں مسافر کانوائے کی بسوں پر مسلح تکفیری دہشتگردوں کے حملے میں شیعہ مسافروں کے بہیمانہ قتل عام کے خلاف شیعہ جماعتوں نے گورنر ہاؤس کراچی کے باہر احتجاجی دھرنا دیا۔ شرکاء کے سامنے پیش کی گئیں مطالباتی قراردادیں احتجاجی دھرنے کے اختتام پر نمائندہ وفد نے گورنر ہاؤس میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کو بھی پیش کی۔
مطالباتی قراردادیں:
1۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو نااہلی کے سبب فوری عہدے سے برطرف کیا جائے۔
2۔ سپریم کورٹ کے جانب سے از خود نوٹس لیکر جوڈیشل انکوائری اور اس واقعے میں ملوث عناصر کیخلاف وائٹ پیپر جاری کیا جائے۔
3۔ پاراچنار ائیرپورٹ کو غیر محفوظ سڑک کے سبب فوری فعال کیا جائے۔
4۔ پی آئی اے و ائیر فورس کے C-130 طیارے سے پاراچنار و پشاور کے درمیان فری شٹل سروس کا آغاز کیا جائے۔
5۔ پاراچنار و اطراف سے افواج پاکستان، رینجرز و ایف سی کی پلاٹون کے ساتھ سیکورٹی کیلئے مقامی کرم ملیشیا کو تعینات کیا جائے۔
6۔ پاراچنار واقعہ میں ملوث بگن، چار حیل اور مندوری گاؤں کے تمام شرپسندوں کے حلاف بھرپور گرینڈ آپریشن کیا جائے۔
7۔ پاراچنار حملےمیں ملوث مقامی اور افغان دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
8۔ کانوائے کی سیکیورٹی میں ناکامی اور دہشتگردوں کے خلاف بروقت کارروائی نہ کرنے پر متعلقہ اداروں کے افسران کے حلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
9۔ تری منگل اسکول کے اساتذہ کے قاتل تاحال آزاد ہیں، ان کو فی الفور گرفتار کرکے قانونی کارروائی کی جائے۔
10۔ پشاور تا پاراچنار روڈ کو محفوظ بنایا جائے۔