اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی رژیم کے معروف اخبار یدیعوت احرونوت (Yediot Aharonot) نے لکھا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم کے سکیورٹی اداروں کے سربراہان نے غاصب اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لئے اپنے موقف میں لچک کا مظاہرہ کرے کیونکہ حماس، جنگ کے خاتمے اور غزہ کی پٹی سے اسرائیلی فوج کے مکمل انخلاء سے کم کسی چیز پر راضی نہ ہو گی۔ صیہونی اخبار کے مطابق اسرائیلی سکیورٹی اداروں کے رہنماؤں کا خیال ہے کہ اسرائیل کے موقف میں لچک نہ ہونے کا مطلب حماس کے پاس موجود باقی اسرائیلی قیدیوں کی حتمی موت ہے۔
ادھر غاصب صیہونی وزیر اعظم نے بھی قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات کی بحالی کا جائزہ لینے کے لئے گذشتہ شب متنازعہ و انتہاپسند صہیونی وزراء بزالل اسموٹریچ، اتمار بن گویر اور گدعون ساعر کی موجودگی میں ایک اہم اجلاس منعقد کیا ہے۔
اسرائیلی اخبار نے لکھا کہ صیہونی سکیورٹی اداروں کے سربراہوں کا کہنا ہے کہ تل ابیب کے موقف میں لچک اس لئے بھی ضروری ہے کہ جنگ کے خاتمے اور غزہ کی پٹی سے مکمل انخلاء کے بغیر، قیدیوں کے حوالے سے کوئی معاہدہ بھی طے نہیں پا سکے گا تاہم یہ وہی چیز ہے کہ جسے ماننے سے نیتن یاہو اب تک انکاری رہا ہے۔ اسرائیلی سکیورٹی سروسز کے جائزوں کے مطابق، غزہ میں حماس کے پاس موجود 101 اسرائیلی قیدیوں میں سے 51 اب بھی زندہ ہیں۔