اسلام ٹائمز۔ مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے مشرق وسطی میں جنگ کے خاتمے کا عزم خوش آئند ہے، دنیا اس پر عمل کی منتظر ہے، اسرائیل کی جارحیت کو فوری طور روکا جائے، فلسطینی عوام کی حمایت اور ان کے حقوق کے تحفظ کیلئے او آئی سی نئی امریکی انتظامیہ میں اثرورسوخ بڑھائے اور جنگوں کے خاتمے کے ایجنڈے کو آگے بڑھائے۔ یہ بات انہوں نے پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ پروفیسر ساجد میر نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ کیلئے عالمی فورمز پر آواز بلند کرتے رہنا چاہیے، فلسطین کو بین الاقوامی سطح پر ایک مستقل ریاست کی حیثیت سے تسلیم کرانے کی جدوجہد بھی جاری رہنی چاہیے۔ فلسطینی اور اسرائیلی قیادت کے درمیان مذاکرات کی بحالی کیلئے کوشش بھی کرنی چاہیے۔ ان اقدامات کے ذریعے او آئی سی فلسطینی عوام کی مسائل میں بہتری لا سکتی ہے اور بین الاقوامی برادری کے سامنے فلسطینی حقوق کا تحفظ کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
پروفیسر ساجد میر نے خیبر پختوانخوا اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں حالیہ عرصے میں شدت پسندوں کے متعدد دہشتگرد حملے بزدلانہ کارروائیاں تھیں جن کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جا سکتا۔ ہماری بہادر سکیورٹی فورسز نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے دہشتگردوں کے عزائم کو ناکام بنایا۔ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے حوالے سے ہر ممکن اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ اجلاس میں اسلامی نظریاتی کونسل میں جماعت کی موثر نمائندگی پر زور دیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ ہرمکتبہ فکر کی طرح اہلحدیث مکتبہ فکر کی نمائندگی بھی چار ارکان پر مشتمل ہونی چاہیے۔ ڈاکٹر ذاکر نائیک کے دورہ پاکستان کو کامیاب قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ اس کے مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ اجلاس میں مرکزی ناظم اعلی حافظ عبدالکریم سمیت چاروں صوبوں سے ارکان نے شرکت کی۔