اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ علاقے میں تعینات دس لاکھ سے زائد بھارتی فورسز اہلکاروں نے نہتے کشمیریوں کی زندگی جہنم بنا دی ہے، مودی حکومت نے اگست 2019ء کے بعد مقبوضہ علاقے کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کر کے کشمیریوں کے تمام حقوق سلب کر لیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ لاکھوں بھارتی فوجیوں کی موجودگی کی وجہ سے مقبوضہ جموں و کشمیر اس وقت دنیا کا سب سے بڑا فوجی تعیناتی والا علاقہ بن چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز اہلکاروں جنہیں کالے قانون آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ کے تحت بے لگام اختیارات حاصل ہیں نے مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف میں محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائیوں کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قابض بھارتی فوجیوں کے تلاشی آپریشنوں، تشدد، توڑ پھوڑ اور بلاجواز گرفتاریوں کی وجہ سے کشمیریوں کا جینا دو بھر ہو چکا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کو آزادی کے مطالبے کی پاداش میں بڑے پیمانے پر انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر بم دھماکے میں شہید ہونے والی خاتون عابدہ کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ خاتون تین نومبر کو سرینگر کے ایک بازار میں ہونے والے پراسرار دھماکے میں زخمی ہونے کے بعد گزشتہ روز ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔ ترجمان نے کہا کہ بھارتی ایجنسیاں کشمیریوں کی حق پر مبنی تحریک آزادی کو بدنام کرنے کیلئے اس طرح کے دھماکے کراتی ہیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں کشمیر اور فلسطین کے تنازعات کے حل کے بغیر پائیدار امن و استحکام کا خواب ہرگز شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔انہوں نے عالمی رہنماوں پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کو روکنے کے لیے اپنا ضروری کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ کشمیر اور فلسطین کے تنازعات کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔