اسلام ٹائمز۔ 11 نومبر کو سعودی عرب کے دارالحکومت "ریاض" میں OIC اور عرب لیگ کا اجلاس ہوا۔ جس میں ایران کے نائب صدر "محمد رضا عارف" اور وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے شرکت کی۔ اس اجلاس کے بعد نائب ایرانی صدر و وزیر خارجہ نے سعودی ولی عہد "محمد بن سلمان" سے ملاقات کی۔ اس اجلاس کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے سید عباس عراقچی نے کہا کہ میں نے اس موقع پر اپنے ہم منصبوں سے علاقائی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔ سب کے مشترکہ خدشات اور مفادات ہیں۔ ہم سب خطے میں چیلنجز سے نمٹنے کے لئے تعاون و ہم آہنگی کی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔ ہم نے اس بات پر اتفاق کہا کہ علاقائی مذاکرات اختیاری نہیں بلکہ وقت کی اہم ضرورت ہیں۔
سید عباس عراقچی نے ان خیالات کا اظہار آج کے حکومتی اجلاس میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ دوسرا ہنگامی اجلاس تھا جو فلسطین و لبنان کی صورت حال اور صیہونی رژیم کے جرائم کا جائزہ لینے کے لئے بلایا گیا تھا۔ اس اجلاس کے آخر میں 38 شقوں پر مشتمل ایک مضبوط قرارداد پاس کی گئی۔ جس میں اسرائیل کے خلاف سخت موقف سامنے آیا اور اس کے اقدامات کی مذمت کی گئی۔ اس موقع پر ایران کے خلاف اسرائیل کے حملے کے بعد خطے میں کشیدگی کے اضافے پر خبردار کیا گیا۔ یہاں یہ امر قابل غور ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ نے قبل ازیں اپنے علاقائی دورے کے دوران اپنے سعودی ہم منصب "فیصل بن فرحان" سے بھی ملاقات کی تھی۔