0
Monday 11 Nov 2024 13:01

مودی حکومت نے کشتواڑ میں پرامن مظاہرین کے خلاف کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کیے

مودی حکومت نے کشتواڑ میں پرامن مظاہرین کے خلاف کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کیے
اسلام ٹائمز۔ غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے پانچ بے گناہ کشمیریوں کے خلاف کالے قوانین پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (یواے پی اے) تک مقدمات درج کر دیے جنہوں نے بھارت کے نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن کی طرف سے مقامی آبی وسائل کے استحصال کے خلاف احتجاج میں شرکت کی تھی۔ ذرائع کے مطابق پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے سرینگر میں ایک بیان میں ان ظالمانہ قوانین کے استعمال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس اقدام کی مذمت کی اور اسے پرامن اختلاف رائے کو دبانے کے لئے طاقت کا وحشیانہ استعمال قرار دیا۔ انہوں نے نو منتخب حکومت پر زور دیا کہ وہ شہریوں کے خلاف ایسے قوانین کے بلاجواز استعمال کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔محبوبہ مفتی نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہاکہ گزشتہ پانچ سال کے دوران جموں و کشمیر کے لوگوں کے خلاف معمولی الزامات پر پی ایس اے اور یواے پی اے جیسے کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ تازہ ترین واقعات حیران کن ہیں کیونکہ لوگوں کو نومنتخب حکومت سے بہت زیادہ توقعات ہیں۔ انہوں نے نئی حکومت پر زور دیا کہ وہ اس معاملے کی فوری تحقیقات کرے تاکہ جائز خدشات کا اظہار کرنے والے شہریوں کے خلاف کالے قوانین کے اندھا دھند استعمال کو روکا جا سکے۔ قابض حکام نے پی ایس اے کے نفاذ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج کرنے والے نوجوان امن عامہ کے لیے خطرہ ہیں۔ دریں اثناء ضلع مجسٹریٹ کشتواڑ نے مزید 22 افراد کی قریبی نگرانی کا حکم دیا ہے جو بقول ان کے علاقے میں اہم بھارتی منصوبوں میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 1171923
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش