اسلام ٹائمز۔ سرینگر حلقے سے رکن پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ مہدی نے بدھ کے روز کہا کہ عمر عبداللہ کی قیادت والی حکومت نے جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی میں کاروبار کے پہلے دن خصوصی درجہ کی قرارداد پیش کر کے اپنے وعدے پورے کئے ہیں۔ آغا سید روح اللہ مہدی جو آج ایوان میں کارروائی کے دوران موجود تھے، نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق قرارداد پر عمر عبداللہ اور حکومت کے شکر گزار ہیں۔ اسی کے ساتھ انہوں نے کہا کہ مگر لڑائی یہیں نہیں رکے گی کیونکہ آج اسمبلی کے ذریعے صرف دروازے کھولے گئے ہیں۔ سید روح اللہ نے مزید کہا کہ اراکین کی اکثریت قرارداد کے حق میں تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کو اسپیکر پر حکومت کو لکچر نہیں دینا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ اسپیکر پارلیمنٹ میں ہمارے ساتھ کیسا سلوک کرتے ہیں۔ اس دوران موصوف رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ انہوں نے ایل جی کے دفتر کو تسلیم نہیں کیا کیونکہ جمہوریت میں اس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ واضح رہے کہ جموں و کشمیر کی اسمبلی نے آج ایک اہم قرارداد منظور کرتے ہوئے سابقہ ریاست کی خصوصی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ کیا گیا۔ اسمبلی میں صوتی ووٹ سے منظور کی گئی قرارداد میں عمر عبداللہ حکومت نے مرکز سے خصوصی حیثیت کی بحالی کے لئے بات چیت کرنے کا مطالبہ کیا۔