اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں درجنوں سابق افسران کے پاس ایک سے زائد سرکاری گاڑیاں ہونے کا انکشاف ہوا ہے اور سابق افسران کے پاس مجموعی طور پر 70 سے زائد قیمتی گاڑیاں موجود ہیں۔ دستاویزات کے مطابق محکمہ ایکسائز کے متعدد سابق سیکرٹریز و ڈائریکٹر جنرل اور سابق افسران کے پاس 3،3 اور 2،2 گاڑیاں موجود ہیں۔ محکمہ ایکسائز نے لسٹیں تیار کرکے انٹیلی جنس سمیت ایکسائز کے تمام اسکواڈز کو فراہم کر دی گئی ہیں۔ پہلے مرحلے میں غیرمتعلقہ افسران سے رابطہ کرکے انہیں گاڑیاں واپس کرنے کی ہدایات کی گئی ہے تاہم گاڑیاں واپس نہ کرنے پر متعلقہ افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائیاں شروع کرنے کا کہا گیا ہے۔ گاڑیاں واپس نہ کرنے پر افسران سے ریکوری کیلئے ان کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
سیکرٹری ایکسائز نے عملے کو گاڑیوں میں موجود فیملی ارکان کے ساتھ رویہ مثبت رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ سیکرٹری ایکسائز فیاض علی شاہ کے مطابق ایکسائز گاڑیوں کی ریکوری میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، وزیراعلیٰ کے احکامات پر ہر صورت سرکاری گاڑیوں کی ریکوری کی جائے گی۔ ذرائع ایکسائز کے مطابق اسپیشل اسکواڈ نے 6 گاڑیوں تحویل میں لی تھیں جو اعلیٰ افسران کی مداخلت پر واپس چھوڑ دی گئیں تھیں۔ محکمہ ایکسائز کے مطابق دو سرکاری گاڑیاں خصوصی اسکواڈ نے پکڑ کر وئیر ہاؤس میں کھڑی کر دی ہیں۔