اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ نے اپنے پارٹی سربراہ محمد یاسین ملک کی بگڑتی ہوئی صحت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر انہیں کوئی نقصان پہنچا تو اس کی تمام تر ذمہ داری مودی حکومت پر عائد ہو گی۔ ذرائع کے مطابق لبریشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان محمد رفیق ڈار نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں محمد یاسین ملک کی بیٹی رضیہ سلطانہ اور دیگر پارٹی رہنمائوں کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محمد یاسین ملک جیل میں مناسب طبی سہولیات کی عدم فراہمی کے خلاف گزشتہ پانچ روز سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ساڑھے پانچ سال کی قید تنہائی، طبی سہولیات کی عدم فراہمی، مسلسل ذہنی اذیت اور غیر انسانی رویے کی وجہ سے محمد یاسین ملک کی صحت تشویشناک حد تک خراب ہو چکی ہے جو نہ صرف ان کے اہل خانہ اور جماعت بلکہ کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں کے لئے گہری تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے موقف پر ڈٹے رہنے پر یاسین ملک کو بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کو یکطرفہ اور غیر منصفانہ انداز میں چلائے گئے ایک جھوٹے اور من گھڑت مقدمے میں عمر قید کی سزا سنائے جانے کے بعد اب مودی حکومت انہیں پھانسی دینے پر تلی ہوئی ہے جو فسطائیت کی انتہا ہے۔
رفیق ڈار نے کہا کہ بھارتی حکومت کا یاسین ملک کے ساتھ روا رکھا گیا غیر انسانی سلوک جس میں بالخصوص گزشتہ ایک سال سے شدت آئی ہے، ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا یاسین ملک جیل حکام سے اپنی رہائی کا نہیں بلکہ بھارتی اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق مناسب علاج و معالجے کی فراہمی کا مطالبہ کر رہے ہیں جس کے لئے وہ گزشتہ پانچ روز سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چند ماہ قبل عدالتی احکامات کے باوجود اور گزشتہ احتجاج کے نتیجے میں جیل حکام نے انہیں علاج معالجے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن کئی ماہ گزر جانے کے بعد ابھی تک اس حوالے سے کوئی پیش رفت نہ ہو سکی۔
انہوں نے کہا کہ یوم شہدائے جموں کے موقع پر بھارت مخالف اور یاسین ملک کے حق میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں اور یاسین ملک کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے7 نومبر کو ایک روزہ بھوک ہڑتالی کیمپ لگائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ امریکہ، برطانیہ اور یورپ سمیت مختلف ملکوں میں بھارتی سفارتخانوں کے سامنے احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔ یاسین ملک کی بیٹی رضیہ سلطانہ نے پریس کانفرنس میں خصوصی شرکت کرتے ہوئے اقوام عالم بالخصوص انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپنے والد کی جان بچانے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کے والد پہلے ہی دل اور گردوں کے علاوہ کئی عارضوں میں مبتلا ہیں اور اس بھوک ہڑتال کی وجہ سے ان کی جان کو خطرہ ہے۔ پریس کانفرنس میں تنظیم کے مرکزی وائس چیئرمین سلیم ہارون، ساجد صدیقی، خواجہ منظور احمد چشتی، سردار محمد انور خان اور عمران جہانگیر بھی موجود تھے۔