اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق نے یوم شہدائے جموں و کشمیر کے مواقع پر خصوصی پیغام میں کہا ہےکہ جموں میں انسانی تاریخ کا ایک برترین قتل عام ہوا۔ جموں میں سفاکانہ قتل عام ڈوگرہ مہاراجہ ہری سنگھ کی سرپرستی میں ہندوستانی افواج اور ڈوگرہ فورسز کے دہشت گردوں نے ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت کیا۔ اںھوں نے کہا 1947ء سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کو اکثریت سے اقلیت میں بدلنے کا سلسلہ جاری ہے۔ وزیراعظم نے کہا جموں اور وادی کے عوام کی اسلام کی سربلندی، مقبوضہ جموں و کشمیر کی آزادی اور تکمیل پاکستان کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔ اس وقت لگ بھگ ڈھائی لاکھ نہتے مسلمانوں کو شہید کیا گیا، خواتین کو اغوا کیا گیا. جموں کے لاکھوں مسلمان پاکستان کی طرف ہجرت پر مجبور ہوئے۔ انھوں نے کہا پاکستان کے عوام نے نہ صرف ان مہاجرین کے لیے اپنے گھروں کے دروازے کھولے بلکہ ان کو معاشرے میں وہی مقام دیا جو وہاں کے مقامی لوگوں کا تھا۔ وزیراعطم آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ ہندوستان کی حکومت اس وقت سے اج تک مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے. ہندوستان کے آئین سے ارٹیکل 35-اے کا خاتمہ اور مقبوضہ کشمیر میں نئے ڈومیسائل کے قانون کا اجراء اس سلسلہ کی کڑی ہے۔ ہندوستان مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانیت کے خلاف جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔ وزیراعطم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام ہندوستان کے ظلم و ستم کا بہادری اور استقامت سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ یوم شہداء جموں کے موقع پر میں مقبوضہ جموں و کشمیر کے تمام شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں. مقبوضہ کشمیر کے حریت پسند عوام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں. حکومت اور آزادکشمیر کے عوام کبھی بھی کشمیری عوام کو اس جدوجہد میں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں جب سری نگر میں سبز ہلالی پرچم لہرائے گا۔ اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ کشمیر کے متعلق اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کروائے.