اسلام ٹائمز۔ غاصب صہیونی رژیم کے معروف اخبار ہآرٹز (Haaretz) نے تل ابیب کی جانب سے غزہ کی پٹی کے شمال میں جرنیلوں کے منصوبے (
Israeli Generals' Plan) پر عملدرآمد کے بارے بظاہر "خبردار" کیا ہے۔
مغربی سفارتکاروں سے نقل کرتے ہوئے ہآرٹز کا لکھنا ہے کہ اس بات کا شبہ بڑھتا جا رہا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی کے شمال سے بڑے پیمانے پر فلسطینیوں کو جبری نقل مکانی پر مجبور کر رہا ہے۔ مغربی سفارتی ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر صیہونی اخبار کو بتایا کہ اگر واشنگٹن یہ نتیجہ اخذ کرتا ہے کہ اسرائیل شمالی غزہ میں جرنیلوں کے منصوبے پر عملدرآمد کر رہا ہے تو وہ "اقدام" اٹھانے پر مجبور ہو جائے گا۔
ہآرٹز کا مزید لکھنا ہے کہ اس صورت میں بائیڈن کے اقدامات میں وہ فیصلے بھی شامل ہوں گے کہ جن سے وہ پہلے گریز کرتے تھے جیسے کہ بین الاقوامی فورمز میں اسرائیل کا دفاع نہ کرنا اور اس کو ہتھیاروں کی فراہمی میں سستی۔
اس حوالے سے صہیونی حکام نے بھی اس اخبار کو بتایا ہے کہ بائیڈن اپنی صدارت کے آخری ڈھائی ماہ میں جنگ غزہ کے خاتمے کے لئے اقدامات اٹھائیں گے۔
واضح رہے کہ غاصب و سفاک صیہونی رژیم کی جانب سے ایران کے خلاف انجام پانے والے وسیع ہوائی حملے کی یکسر ناکامی کے بعد ایران نے اعلان کر رکھا ہے کہ اس مرتبہ اس کی جانب سے انجام پانے والا جوابی حملہ (وعدہ صادق 3) انتہائی وسیع ہو گا جو پوری مقبوضہ فلسطینی سرزمین پر قائم غاصب صیہونی رژیم کے تمام تزویراتی مراکز کو تباہ کر کے رکھ دے گا جس کے باعث غاصب صیہونی رژیم و امریکہ کی جانب سے غزہ و لبنان پر مسلط کردہ اپنی انسانیت سوز جنگ کے خاتمے کا مسلسل عندیہ دیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے ایرانی ماہرین نے قریب الوقوع ایرانی جوابی حملے (وعدہ صادق 3) میں، مقبوضہ فلسطینی سرزمینوں پر قائم غاصب صیہونی رژیم کے ممکنہ تزویراتی اہداف کی یوں نشاندہی کی ہے؛
اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر تہران، اس مرتبہ غزہ و لبنان میں مبینہ جنگبندی پر مبنی تل ابیب و واشنگٹن کے جال میں پھنس کر جوابی حملہ نہیں کرتا یا کمزور ردعمل کا اظہار کرتا ہے تو امریکہ و اسرائیل نہ صرف غزہ و لبنان میں جنگبندی نہ کریں گے بلکہ عنقریب ہی ایران پر مزید وسیع و کاری ضرب لگانے کی کوشش بھی کریں گے۔