0
Monday 21 Oct 2024 15:55

جے پور میں بلڈوزر کارروائی کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج

جے پور میں بلڈوزر کارروائی کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج
اسلام ٹائمز۔ بھارت بھر میں بلڈوزر کارروائی پر سپریم کورٹ کے حکم امتناعی کو چیلنج کرتے ہوئے جے پور میں اتوار کو انتظامیہ نے آر ایس ایس کے کارکنوں پر حملے کے ملزم نصیب چودھری اور ان کے بیٹے بھیشم چودھری کی رہائش گاہ کو منہدم کر دیا۔ دونوں پر الزام ہے کہ انہوں نے 3 روز قبل جاگرن کے ایک پروگرام کے دوران آر ایس ایس کارکنوں پر چھریوں اور دیگر ہتھیاروں سے حملہ کیا، جس میں 10 افراد زخمی ہوئے۔ یہ واقعہ جمعرات کی رات کو ایک مندر میں جاگرن کے پروگرام کے دوران غیر معمولی شور کی وجہ سے پیش آیا، جس پر مقامی لوگوں نے اعتراض کیا تھا۔ اس کے بعد نصیب چودھری اور ان کے بیٹے کے خلاف پولیس میں شکایت درج کی گئی۔ اتوار کو انتظامیہ نے یہ جواز پیش کرتے ہوئے بلڈوزر چلایا کہ انہوں نے مندر اور پارک کی زمین پر غیر قانونی تعمیرات کی ہیں۔

جے پور ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے اس جھگڑے کے دوسرے ہی دن نصیب چودھری کے گھر کا سروے کیا اور انہیں غیر قانونی تعمیرات کے لئے 24 گھنٹے کی مہلت دی۔ جمعہ کو ہی نصیب چودھری، ان کے بیٹے بھیشم اور بیوی نرملا کو پولیس نے گرفتار کر لیا تھا۔ ہفتے کے دوران نوٹس کا کوئی جواب نہ ملنے پر اتوار کی صبح ان کے گھر کے دو کمروں پر بلڈوزر چلا دیا گیا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ آف انڈیا نے اس رویے کو چیلنج کیا ہے کہ ملزم کے خلاف کسی بھی معاملے میں کارروائی کرتے وقت ان کے گھر پر بلڈوزر چلانا درست نہیں ہے۔ سپریم کورٹ آف انڈیا نے اس معاملے میں رہنما خطوط جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور بلڈوزر کارروائی پر عارضی طور پر روک لگا دی ہے، لیکن بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستوں میں ’بلڈوزر راج‘ بلا روک ٹوک جاری ہے، جو ملک میں قانون کی حکمرانی اور سپریم کورٹ کی افادیت پر سوالات اٹھاتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 1167734
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش