اسلام ٹائمز۔ یوکرین کے صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی فوج کی کورسک علاقے میں غیر متوقع پیش قدمی، یوکرین کی جنگ کو اپنے شرائط پر ختم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ فارس نیوز کے مطابق یوکرین کی افواج نے تقریباً 20 دن پہلے ایک غیر متوقع آپریشن کے دوران، جو دوسری جنگ عظیم کے بعد روسی علاقے پر سب سے بڑی یورش سمجھی جاتی ہے، کورسک علاقے میں داخل ہو کر 24 سے زائد شہروں پر قبضہ کر لیا۔ اس یورش کے نتیجے میں 120,000 افراد نے اس علاقے سے پناہ لی ہے، اور یوکرین کے فوجی کمانڈر الکسانڈر سیرسکی نے پچھلے ہفتے پیر کو دعویٰ کیا کہ ان کی افواج نے روسی علاقے کا 1000 مربع کلومیٹر کنٹرول میں لے لیا ہے۔
ولادیمیر پوتین نے یوکرین کی فوجی کارروائی کو ایک اشتعال انگیز اقدام قرار دیا اور اس کارروائی کے مقصد کو روس کو عدم استحکام میں مبتلا کرنا بتایا۔ پوٹن نے آج جمعرات کو بھی کہا کہ یوکرین کی مسلح افواج نے روس کے کورسک میں ایٹمی پاور پلانٹ پر حملے کی کوشش کی ہے اور ماسکو نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کو اس بارے میں اطلاع دی ہے۔