کشمیر کے ادبی منظرنامہ میں رثائی ادب کا مقام اور اسکی افادیت پر سیمینار
کشمیر کے ادبی منظرنامہ میں رثائی ادب کا مقام اور اسکی افادیت پر سیمینار
کشمیر کے ادبی منظرنامہ میں رثائی ادب کا مقام اور اسکی افادیت پر سیمینار
کشمیر کے ادبی منظرنامہ میں رثائی ادب کا مقام اور اسکی افادیت پر سیمینار
کشمیر کے ادبی منظرنامہ میں رثائی ادب کا مقام اور اسکی افادیت پر سیمینار
کشمیر کے ادبی منظرنامہ میں رثائی ادب کا مقام اور اسکی افادیت پر سیمینار
کشمیر کے ادبی منظرنامہ میں رثائی ادب کا مقام اور اسکی افادیت پر سیمینار
کشمیر کے ادبی منظرنامہ میں رثائی ادب کا مقام اور اسکی افادیت پر سیمینار
کشمیر کے ادبی منظرنامہ میں رثائی ادب کا مقام اور اسکی افادیت پر سیمینار
کشمیر کے ادبی منظرنامہ میں رثائی ادب کا مقام اور اسکی افادیت پر سیمینار
کشمیر کے ادبی منظرنامہ میں رثائی ادب کا مقام اور اسکی افادیت پر سیمینار
کشمیر کے ادبی منظرنامہ میں رثائی ادب کا مقام اور اسکی افادیت پر سیمینار
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر کے ضلع سرینگر میں مولانا سید محمد سعید ہمدانی فاؤنڈیشن کشمیر کے زیر اہتمام ایک روزہ سیمینار بعنوان "کشمیر کے ادبی منظرنامہ میں رثائی ادب کا مقام اور اس کی افادیت" منعقد ہوا۔ سیمینار میں وادی بھر کے علماء کرام و دانشوروں نے شرکت کی جبکہ نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد سیمینار میں موجود تھی۔ سیمینار میں مولانا سید عابد حسین موسوی، مولانا آغا سید محمد ہادی، ڈاکٹر پیر سمیر احمد صدیقی نے خطاب کیا جبکہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر راشد مقبول نے انجام دئیے۔ سیمینار کے آخر میں مختلف ادیبوں اور مفکرین کو ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔ اس دوران کانفرنس کے مہتمم جسٹس حکیم امتیاز نے کہا کہ اس نوعیت کہ سیمینارز آئندہ بھی مختلف علاقہ جات میں جاری رہیں گے تاکہ ادبی حلقوں کو اس مہم کا حصہ بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں ذی حس افراد نے تشریف آور ہو کر ہماری حوصلہ افزائی کی جن کا تہ دل سے شکر گزار ہیں۔