اسلام ٹائمز۔ غیر ملکی بحری جہاز کے عملے کی کلیئرنس کیلئے دو ہزار ڈالر رشوت لینے پر ایف آئی اے کے اے ایس آئی کو گرفتار کر لیا گیا، رشوت ستانی میں ملوث ہیڈکانسٹیبل کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ایف آئی اے کے مطابق سابق انچارج امیگریشن پورٹ قاسم عطا اللہ میمن نے غیر ملکی بحری جہاز کے 8 ٹیکنیشنوں کے معاملے کو غیر قانونی بتا کر کپتان اور ایجنٹ کو بلیک میل اور ان سے ٹیکنیشیوں کی کلیئرنس کیلئے 2 ہزار امریکی ڈالر رشوت لی۔ ایف آئی اے کے مطابق آنے والے غیر ملکی بحری جہاز کے ٹیکنیشن بھارتی پورٹ مندرا سے پورٹ قاسم بحری جہاز میں پہنچے تھے، جہاں سابق انچارج ایف آئی اے امیگریشن عطا اللہ میمن نے ٹیکنیشن کے معاملے کو غیر قانونی بتا کر اہلکار زوہیب کے ہمراہ شپنگ ایجنٹ سے 4 ہزار ڈالر مانگے، بعد میں معاملہ 2 ہزار ڈالر میں طے ہوا۔
امیگریشن قوانین کے تحت دنیا بھر میں ٹیکنیشن بحری جہاز میں سوار ہوکر خدمات انجام دیتے ہیں، لیکن ایف آئی اے امیگریشن پورٹ قاسم کے سابق انچارج اے ایس آئی عطاء اللہ میمن نے امیگریشن کلیئرنس کے نام پر غیر ملکی بحری جہاز کے کپتان اور ایجنٹ کو بلیک میل کیا۔ ایف آئی اے کے مطابق اے ایس آئی عطا اللہ میمن نے 2 ہزار امریکی ڈالر لے کر ریکارڈ میں بھی ٹیمپرنگ کی، ملزمان کے خلاف ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل میں ایف آئی آر نمبر 01/2025 درج کرکے تحقیقات جاری ہیں۔ اس مقدمے میں اے ایس آئی عطا اللہ میمن کو گرفتار کیا گیا، جبکہ ہیڈ کانسٹیبل زوہیبب کی گرفتار کیلئے ایف آئی اے کی کارروائی جاری ہے۔