0
Friday 27 Dec 2024 17:17

امریکہ و جرمنی نے اسرائیل کو 99 فیصد اسلحہ فراہم کیا، نمائندہ اقوام متحدہ

امریکہ و جرمنی نے اسرائیل کو 99 فیصد اسلحہ فراہم کیا، نمائندہ اقوام متحدہ
اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ میں انسانی حقوق اور انسداد دہشت گردی کے نمائندے "بن سیول" نے کہا کہ امریکہ و جرمنی، اسرائیل کو 99 فیصد اسلحہ فراہم کرتے ہیں۔ جس پر ان ممالک کے خلاف قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار اناطولیہ نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اس وقت بہت کم ممالک اسرائیل کو اسلحہ دے رہے ہیں۔ اسرائیل کو تقریباََ 69 فیصد اسلحہ و بارود امریکہ اور 30 فی صد کے قریب جرمنی کی جانب سے پہنچایا جاتا ہے۔ بن سیول نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق ہر ملک کا فرض ہے کہ وہ جس ملک کو بھی اسلحہ بیچے اُسے اِس بات کا پابند بنائے کہ وہ اِن ہتھیاروں کو بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں استعمال نہ کرے۔ اقوام متحدہ کے نمائندے نے کہا کہ انسانی قتل عام کی صیہونی جنگی مشین کو سرگرم رکھنے میں امریکہ و جرمنی کا بہت زیادہ کردار ہے۔

بن سیول نے کہا کہ امریکہ و جرمنی جیسے ممالک کو نہ تو بین الاقوامی قوانین کی روح کا عِلم ہے اور نہ ہی وہ اس پر عمل کرتے ہیں۔ انہیں ملکی و بین الاقوامی عدالتی کٹہروں میں لایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے جنگی جرائم کو باضابطہ طور پر ریکارڈ کیا گیا ہے جن سے پتہ چلتا ہے کہ صیہونی رژیم نے بہت سارے قبیح و غیر انسانی افعال اُسی اسلحے سے انجام دئیے ہیں جو اسے واشنگٹن و برلن نے فراہم کئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان ممالک کا اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے اور غزہ میں فوری سیز فائر کے لئے عالمی برادری کو قائل کرنے کے لئے بہت زیادہ اثر و رسوخ ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا غزہ کی صورت حال نہایت سنگین ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پٹی میں جس سطح کا تشدد ہوا اور ویرانی عمل میں آئی وہ تشویش ناک ہے۔
خبر کا کوڈ : 1180822
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش