اسلام ٹائمز۔ عراق کے وزیراعظم "محمد شیاع السوڈانی" نے سرحدوں کو کنٹرول کرنے کے لئے شام کے ساتھ تعاون پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بغداد اجازت نہیں دے گا کہ شام سے اسلحہ یا کوئی شر پسند عنصر عراق میں داخل ہو۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار العربیہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت و افواج میں اس بات پر اتفاق ہے کہ دمشق کے معاملات میں مداخلت نہ کی جائے۔ ہم شام کے استحکام میں خلل نہیں ڈالیں گے اور پیدا ہونے والی صورتحال ہی اس ملک کے مستقبل کا تعین کرے گی۔ محمد شیاع السوڈانی نے شامی عوام کی رائے کا احترام کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس ملک میں ایک جامع سیاسی عمل کے اجراء کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم نے دمشق پر مسلط گروہ کو شام کی حالیہ صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے اپنے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔ شامی جیلوں کا کنٹرول کھونے کی صورت میں ہمیں دہشت گردی کا مقابلہ کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بشار الاسد نے بحران کے دوران ہم سے عسکری مدد نہیں مانگی۔
ماھر الاسد کی عراق میں موجودگی کی خبروں کی عراقی وزیراعظم نے تردید کی۔ محمد شیاع السوڈانی نے کہا کہ اسرائیل جنگ کو بڑھانے کی خاطر عراق کو دھمکا رہا ہے۔ تاہم ہم کسی کو بھی اجازت نہیں دیں گے کہ وہ عراق کو تصادم یا محاذ آرائی کی جانب کھینچے۔ جنگ میں گھسنے یا امن پر عملدرآمد کا فیصلہ ہمارے اختیار میں ہے۔ دوسری جانب عراقی صدر نے غزہ میں صیہونیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کی مخالفت کی۔ عراقی نیوز ایجنسی
واع نے ایک بلند پایہ شخصیت کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا کہ گزشتہ روز ایک عراقی وفد بغداد کے حساس ادارے کے سربراہ و وزیراعظم کے مشیر "حمید الشطری" کی قیادت میں دمشق پہنچا۔ جہاں انہوں نے شامی حکام سے سرحدوں کی حفاظت اور دہشت گرد گروہ داعش کی دوبارہ واپسی کو روکنے کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس اعلیٰ شخصیت نے کہا کہ جن جیلوں میں داعش سے تعلق رکھنے والے قیدی موجود ہیں ان جیلوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے بھی مذکورہ وفد نے بات چیت کی۔