اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے اطلاع دی ہے کہ گذشتہ شام قاہرہ میں اس کے رہنماؤں نے الجہاد الاسلامی فی فلسطین و پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کی ہے جس میں غزہ میں جنگ بندی سے متعلق تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اس دوران فلسطینی مزاحمتی تحریکوں نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں تاکید کی کہ اگر غاصب صیہونی رژیم نئی شرائط عائد کرنا بند کر دے تو اس کے ساتھ کسی بھی معاہدے تک پہنچنے کا امکان پہلے سے کہیں زیادہ موجود ہے۔ غاصب صیہونی رژیم کے گھناؤنے جرائم کے باعث فلسطینی قوم کی مشکلات پر روشنی ڈالتے ہوئے فلسطینی مزاحمتی تحریکوں نے اعلان کیا کہ غاصب و قابض صیہونی اپنے جرائم کے ذریعے فلسطینی قوم کی دیومالائی مزاحمت کو توڑنا چاہتے ہیں لیکن اس قوم نے جبری نقل مکانی کے منصوبوں اور اجتماعی قتل عام کے تسلسل کا بھی ڈت کر مقابلہ کیا ہے۔
فلسطینی مزاحمتی تحریکوں نے غاصب و قابض صیہونی فوج کے خلاف مزاحمتی گروہوں کی اعلی کارکردگی اور ان کی جانب سے انجام دی جانے والی کاری مزاحمتی کارروائیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس میں غزہ کی پٹی کی انتظامیہ کے حوالے سے معاون کمیٹی کے مسودے کی تازہ ترین صورتحال پر بھی غور کیا گیا اور تمام فریقوں نے، اس بارے مصر کی کاوشوں کا خیرمقدم کیا۔ فلسطینی مزاحمتی تحریکوں نے اس کمیٹی کی تشکیل اور اس کی جلد از جلد فعالیت کے لئے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ فلسطینی قوم کے خلاف جارحیت اور جنگ بندی مذاکرات سے متعلق امور کی تازہ ترین صورتحال کے بارے مشاورت و رابطہ کاری جاری رہنی چاہیئے نیز ایک دوسرا اجلاس بھی جلد از جلد منعقد کیا جانا چاہیئے۔ فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کا کہنا تھا کہ اس اجلاس کا مقصد جنگ کے بعد غزہ کی پٹی کے انتظام و انصرام کے لئے معاون کمیٹی کی حتمی حیثیت کا مسودہ تیار کرنا ہے۔