0
Tuesday 17 Dec 2024 21:53

وفاقی کابینہ نے ضابطہ فوجداری ترامیم کی متفقہ طور پر منظوری دیدی، وزارت قانون

وفاقی کابینہ نے ضابطہ فوجداری ترامیم کی متفقہ طور پر منظوری دیدی، وزارت قانون
اسلام ٹائمز۔ وفاقی کابینہ نے ضابطہ فوجداری ترامیم کی متفقہ طور پر منظوری دے دی، کابینہ کی منظوری کے بعد مجوزہ ترامیم کو پارلیمنٹ میں بحث اور قانون سازی کے لیے پیش کیا جائے گا۔ وزارت قانون و انصاف نے ضابطہ فوجداری 1898ء میں جامع اصلاحات کا اعلان کر دیا۔ اعلامیے کے مطابق وزیر قانون نے عدالتی ڈھانچے کو جدید بنانے کے لیے 1898ء کے کریمنل پروسیجر کوڈ میں اصلاحات پیش کیں، وزیراعظم کی سربراہی میں بنائی گئی کمیٹی نے ضابطہ فوجداری میں ترامیم کی تجویز دی۔ یہ ترامیم بار کونسلز، نامور وکلاء، پراسیکیوٹرز اور ججوں کے ساتھ جامع مشاورت کی عکاسی کرتی ہیں، پاکستان کے ضابطہ فوجداری میں مجوزہ اصلاحات میں تیزی لانے اور واضح عمل کو یقینی بنایا گیا ہے۔

وزارت قانون کا کہنا ہے کہ اب ایف آئی آر الیکٹرانک ذریعہ سے درج کروانے کا نظام متعارف کروایا جا رہا ہے، ترامیم میں یہ بھی ہے کہ صرف خواتین افسران ہی خواتین کو گرفتار کرسکتی ہیں، جدید تفتیشی ٹولز، بشمول آڈیو، ویڈیو ریکارڈنگ سے شواہد درستگی کو بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔ ترامیم کے تحت پراسیکیوٹرز کو پولیس رپورٹس میں خامیوں کی نشاندہی کرنے کا اختیار دیا گیا ہے، پراسیکیوٹر ثبوت کم ہونے کی صورت میں تفتیش کو معطل کرسکتے ہیں۔ وزارت قانون کے مطابق نئی دفعات ٹرائلز اور اپیلوں میں تیزی لانے کے لیے بنائی گئی ہیں، نئی دفعات کیس کے حل کے لیے مخصوص ٹائم لائنز قائم کرنے، عدالتی بوجھ کو کم کرنے اور انصاف کی فراہمی میں تیزی لانے کے لیے بنائی گئی ہیں۔ اصلاحات سے انصاف کے عمل کو تیز کرنے میں مدد ملے گی، اصلاحات سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی شفافیت اور جوابدہی میں اضافہ ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 1178924
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش