اسلام ٹائمز۔ مدھیہ پردیش کے اجّین میں ایک بار پھر بلڈوزر کارروائی کے ذریعہ غیر قانونی تجاوزات کو منہدم کر دیا گیا ہے۔ دراصل مشہور چامُنڈا ماتا مندر کے قریب واقع ایک مسجد کے پاس ہو رہے غیر قانونی تعمیر کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ یہ کارروائی ایک ہندو تنظیم کی شکایت پر کی گئی ہے۔ ہندو تنظیم نے اپنی شکایت میں بتایا تھا کہ مندر اور مسجد کے درمیان میں دکانوں اور گوداموں کی غیر قانونی تعمیر ہو رہی ہے جسے فوری طور پر ہٹایا جانا چاہیئے۔ شکایت ملنے کے فوراً بعد میونسپل کارپوریشن کے افسران کی ایک ٹیم جائے وقوع پر جا کر تحقیق کی، ٹیم نے شکایت کو درست پایا۔ تحقیق کے بعد میونسپل کارپوریشن کی ٹیم نے بلڈوزر کے ذریعہ غیر قانونی تعمیرات کو زمین دوز کر دیا۔ بلڈوزر کارروائی کے دوران پولیس کی بھاڑی نفری تعینات کی گئی تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔
واضح ہو کہ "ہندو جاگرن منچ" نے میونسپل کارپوریشن اور پولیس انتظامیہ سے غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے شکایت کی تھی۔ ساتھ ہی تنظیم کے کارکنان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم بھی ایک ویڈیو پوسٹ کیا تھا جس میں انہوں نے غیر قانونی تعمیرات کو لے کر ناراضگی کا اظہار کیا تھا اور انتظامیہ سے اسے ہٹانے کی مانگ کی تھی۔ ساتھ ہی تنظیم نے ویڈیو کے ذریعہ یہ بھی پیغام دیا تھا کہ اگر تجاوزات نہیں ہٹائے گئے تو وہ لوگ اس کے خلاف ایک بڑی تحریک چلائیں گے۔ حالانکہ اس معاملے میں تنظیم کو وہاں کے لوگوں کی مدد بھی حاصل تھی۔ قابل ذکر ہے کہ جس غیر قانونی تعمیر کو منہدم کیا گیا ہے اس کی تعمیر وویک پروہت نامی ایک تاجر کر رہا تھا۔ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے کئی دفعہ نوٹس جاری کیا جا چکا تھا۔ اس کے باوجود بھی وویک غیر قانونی تعمیر کو جاری رکھا ہوا تھا۔ آخرکار میونسپل کارپوریشن تجاوزات ہٹاؤ گینگ، بلڈنگ آفیسر دیپک شرما اور پولیس انتظامیہ کی موجودگی میں غیر قانونی تعمیرات کو بلڈوزر کے ذریعہ منہدم کر دیا گیا۔