اسلام ٹائمز۔ پرینکا گاندھی کو بطور رکن پارلیمنٹ پہنچے ایک ہفتہ بھی نہیں گزرا ہے اور انہوں نے اپنی الگ سیاست کی پہلی تصویر پیش کردی ہے۔ پرینکا گاندھی نے وائناڈ میں آنے والی قدرتی آفات کے سلسلے میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی ہے۔ اس ملاقات کو اس لئے بھی اہم کہا جا سکتا ہے کہ ابھی تک گاندھی خاندان کی طرف سے مرکزی حکومت کے کسی وزیر کے ساتھ اور خاص طور پر وزیر داخلہ کے ساتھ ان کے لوک سبھا حلقہ سے متعلق ایسی ملاقات نہیں دیکھی گئی ہے۔ وائناڈ کی ممبر آف پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے آج مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات تقریباً 10 منٹ تک جاری رہی۔ اس میٹنگ میں پرینکا گاندھی نے قدرتی آفات کا سامنا کرنے والے وایئاڈ کے لئے 2000 کروڑ روپے سے زیادہ کی خصوصی امداد کا مطالبہ کیا۔ امت شاہ سے ملاقات کے بعد پرینکا گاندھی نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ سے ان کی ملاقات اچھی رہی۔
پرینکا گاندھی نے کہا کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ جمعرات کی شام تک، جن مطالبات کے حوالے سے انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ سے ملاقات کی ہے، ان کا جواب دیا جائے گا۔ مرکزی وزیر داخلہ کے ساتھ پرینکا گاندھی کی ملاقات اس لئے بھی اہم ہے کیونکہ وہ وائناڈ سے منتخب ہونے کے بعد پارلیمنٹ پہنچی ہیں۔ یہاں پرینکا گاندھی یہاں مرکزی حکومت کی مدد لینے پہنچی تھیں اور اس علاقے کے لئے جہاں کے لوگوں نے انہیں ممبر آف پارلیمنٹ کے طور پر منتخب کیا ہے اور ان کو پارلیمنٹ میں بھیجا ہے۔ وایناڈ میں انتخابی مہم کے دوران پرینکا گاندھی نے ووٹ مانگتے ہوئے اپیل کی تھی کہ اگر عوام انہیں ایم پی منتخب کرکے پارلیمنٹ میں بھیجتی ہیں تو ان کے مسائل حل ہوں گے۔
ایک طرح سے پرینکا گاندھی نے اس میٹنگ کے ذریعے وائناڈ کے لوگوں سے کئے گئے وعدے کو پورا کرنے کی اپنی کوششیں دکھا رہی ہیں۔ بھارتی وزیر داخلہ سے ملاقات کے بعد رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے کہا کہ ہم نے وزیر داخلہ کو وائناڈ کی صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔ انہیں بتایا کہ وہاں کیا ہوا ہے اور لوگ پوری طرح سے تباہ ہو چکے ہیں، لوگوں کے پاس کوئی سہارا نہیں ہے۔ لوگوں کے گھر اور کاروبار بہہ گئے ہیں، ہم نے سیاست کو ایک طرف رکھتے ہوئے لوگوں کی ہر ممکن مدد کرنے کی اپیل کی ہے۔