0
Sunday 1 Dec 2024 12:01
تجزیہ

لبنان اسرائیل جنگ بندی

توقعات اور خدشات
متعلقہ فائیلیںتجزیہ انجم رضا کے ساتھ
موضوع: لبنان اسرائیل جنگ بندی توقعات و خدشات
مہمان: ڈاکٹر راشد عباس نقوی (سینئر تجزیہ نگار، صحافی)
میزبان و پئشکش: سید انجم رضا
تاریخ: 2 دسمبر 2024

خلاصہ  گفتگو و اہم نکات:
جنگ بندی ہمیشہ شکست خوردہ قوتوں کی ضرورت ہوتی ہے
ح م ا س اور ح ز ب اب بھی اپنے عزائم اور جدو جہد میں تازہ دم و پُرجوش نظر آتی ہے
حقیقت تو یہ ہے کہ صیہونی افواج کو غزہ کی طرح لبنان میں بھی ہزیمت اٹھانا پڑی ہے
یہ جنگ بندی اسرائیل کی  میدان ِ جنگ میں شکست فاش کا اظہار ہے
جنوبی لبنان کے افراد تو اسرائیل کو شکست دینے پہ جشن منارہے ہیں
عالمی رائے عامہ بھی ح ز ب اللہ کی جنگ بندی کرنے کو تحسین کی نظر سے دیکھ رہے ہیں
اس جنگ بندی سے اسرائیلی کے بلند و بانگ  دعوے ریت کا ڈھیر ثابت ہوئے 
ح ز ب اللہ آج بھی غزہ پہ حملے بند کرنے کے موقف پہ قائم ہے
آنے والے وقت میں اسرائیل کو  بالاخرغزہ پہ جارحیت کو بند کرنا پڑے گا
جنگ بندی کا اعلان ہوتے ہی تکفیری داعشیوں کا حلب شام پہ حملہ قابلِ تشویش ہے
خبروں کے مطابق صیہونی افواج بھی جنگ بندی کی مکمل پاسداری نہیں کررہی
عالمی استعمار  انقلاب اسلامی کے بعد سے ہمیشہ صیہونیت کو مضبوط کرنے کی پالیسی پہ گامزن ہے
عالمی استعمار کی کوشش ہے  کہ جمہوری اسلامی ایران  اور اس  کے حامیوں کو کمزور کرے
عالمی استعمار کے گریٹر اسرائیل، سینچری ڈیل، نیو مڈل ایسٹ جیسے عزائم  کبھی پورے نہیں ہوسکتے
شمالی شام میں تکفیری داعشی گروہ ہمیشہ سے صیہونی  حکومت کی حمایت سے لیس رہے ہیں
ماضی گواہ ہے کہ تُرکیہ اور اسرائیل نے داعشی تکفیری جتھوں کو اسپورٹ فراہم کی ہے
ترکیہ اسرائیل گٹھ جوڑ دنیا بھر سے ڈھکا چھُپا نہیں رہا
ترکی اور آذر بائیجان ابھی تک اسرائیلی افواج کو خوراک ، ایندھن، افرادی قوت فراہم کررہے ہیں
رجب طیب اردگان اپنی منافقانہ پالیسیوں کی بنا پہ اندرون ترکی اور بیرونی دنیا میں بدنام ہوچکا ہے
شام کا محاذ کھولنے کی وجہ ح زب کی لبنان میں جدو جہد   کو نقصان پہچانے کی کوشش ہے
مقاومت ح ز ب اللہ سرکردہ قربانیوں کے باوجود اپنے راستے پہ قائم ہے
 
خبر کا کوڈ : 1175947
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش