0
Thursday 21 Nov 2024 18:39

علامہ خادم رضوی کا عرس فلسطین کی آزادی کی دعا کیساتھ اختتام پذیر

علامہ خادم رضوی کا عرس فلسطین کی آزادی کی دعا کیساتھ اختتام پذیر
اسلام ٹائمز۔ بانی تحریک لبیک پاکستان علامہ حافظ خادم حسین رضوی کے چوتھے سالانہ عرس کی تین روزہ تقریبات اختتام پذیر ہوگئیں، تقریبات کے دوران ہزاروں زائرین نے مزار پر حاضری دی، فاتحہ خوانی کی۔ سالانہ عرس فلسطینی مسلمانوں، شہدائے ناموس رسالت(ص)، ملک و ملت کی ترقی و خوشحالی اور خطّے میں امن و عافیت کی دعاؤں کیساتھ اختتام پذیر ہوگیا، اختتامی دْعا میں ہزاروں عقیدتمندوں نے شرکت کی۔ تین روز تقریبات میں تحریک لبیک پاکستان کہ ہزاروں کارکنان اور عقیدت مندوں نے دربار شریف پر حاضری دی۔

عرس کے تیسرے روز لبیک یااقصیٰ و شہدائے ناموس رسالتﷺ کانفرنس سے امیر تحریک لبیک پاکستان حافظ سعد حسین رضوی، صاحبزادہ انس حسین رضوی، نائب امیر پیر سید ظہیر الحسن شاہ، سرپرست اعلیٰ قاضی محمود اعوان، مرکزی ناظم اعلیٰ علامہ غلام غوث بغدادی، مرکزی نائب ناظم اعلیٰ مفتی محمد عمیر الازھری، شمالی پنجاب کہ امیر پیر سید عنایت الحق شاہ، صوبہ خیبر پختون خواہ کہ امیر ڈاکٹر محمد شفیق امینی، تحریک لبیک آزاد کشمیر کہ امیر علامہ عبدالغفور تابانی، صوبہ سندھ کہ امیر صوفی محمد یحییٰ قادری، صوبہ بلوچستان کہ امیر مفتی محمد وزیراحمد رضوی، مرکزی لیگل ایڈوائزر رضوان احمد سیفی، سجاد احمد سیفی، مفتی محمد قاسم فخری و دیگر مرکزی مجلس شوریٰ کے اراکین اور وطن عزیز کی نامور مذہبی و سیاسی شخصیات نے خطاب کیا۔

عرس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امیر تحریک لبیک پاکستان حافظ سعد حسین رضوی نے کہا کہ ہم بابا جی کے مزار پر دلیری کی خیرات لینے آئے ہیں، حضور کے دین کی بات دلیری اور ہمت سے ہوگی، 57 اسلامی ممالک نے ایسا بے غیرتی کا پیالہ پی رکھا ہے کہ امت مسلمہ پر مظالم کے پہاڑ ٹوٹ گئے لیکن انکے کان پر جوں تک نہ رینگی۔ ہماری منزل حضور ﷺ کی ذات ہے۔ آپ اور میں بڑی منزل کے مسافر ہیں، ہمارے مشن نے بڑی دور تک جانا ہے۔ ہماری شہادتیں کچھ بھی نہیں ہم نے یہ جانیں رسول اللہﷺ کے لیے رکھی ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان کا جتنا بھی کام ہے وہ اخلاص پر چل رہا ہے۔ ہم صرف اور صرف امام الانبیا ء ﷺکے دین کیلئے کھڑے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جو یہودیوں کی پراڈکٹ کا بائیکاٹ کیا ہے اس سے پورا کفر ہلا ہے، حماس کے رہنما نے خود کہا کہ ہماری پہلی کامیابی پاکستان میں اسرائیل کو سرکاری سطح پر دہشتگرد قرار دیا گیا، ہماری کامیابی یہ بھی ہے جو نیتن یاھو کو پاکستان نے دہشتگرد قرار دیا. پوری امت مسلمہ ان ماؤں پر قربان جنہوں نے اسماعیل ہانیہ اور یحییٰ سنوار جیسے بیٹوں کو پیدا کیا ہے۔

اس موقع پر حافظ انس حسین رضوی، پیر سید ظہیر الحسن شاہ، علامہ شفیق امینی اور علامہ غلام غوث بغدادی نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں کوئی ایسی سیاسی پارٹی یا جماعت بتائیں جو اس مقام پر کھڑی ہے، یہ محض اللہ اور رسولؐ کی نظر و کرم اور ہمارے کارکنان کی قربانیوں کا فیض ہے، حضورﷺ کا نعرہ تا بروز صبح قیامت تک لگے گا اور کوئی دنیا کی طاقت اس کو نہیں روک سکتی۔ تحریک لبیک پاکستان کہ رہنماؤں کا مزید کہنا تھا اپنے آپ کو اس قابل کریں کہ لوگ دیکھ کر کہیں کہ یہ وہ فرد جا رہا ہے جس کی تربیت امیر المجاھدین نے کی ہے۔ آپ دائیں بائیں نہ دیکھا کریں بلکہ یہ دیکھا کریں کہ اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رضا کس بات میں ہے۔ ہمارا مقصد بہت بڑا ہے اور وہ یہ ہے کہ ہم نے پوری دنیا پر نظام مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کا نفاذ کرنا ہے۔ علامہ خادم حسین رضوی نے ہر چیز کا رخ  محبت رسولﷺ کی طرف موڑ دیا. علامہ خادم حسین رضوی نے علامہ فضلِ حق خیرآبادی کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے تکالیف و مظالم برداشت کیے مگر ظالم و جابر حاکم وقت کے سامنے سر نہیں جھکایا.

انہوں نے کہا کہ ہمارے اسلاف نے کالج یونیورسٹیوں اور سڑکوں کے لیے قربانیاں نہیں دیں بلکہ نظام مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم والے ملک کے حصول کیلئے قربانیاں دیں۔ ہمارے اسلاف نے اس لیے جیلیں برداشت کیں کہ اس ملک میں نظام مصطفی ﷺ کا نفاذ ہو۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ اگر اسلام کی تاریخ میں معیشت ٹھیک ہوئی ہے تو وہ قرضوں سے نہیں بلکہ جہاد سے ٹھیک ہوئی ہے۔ جب مشرف نے سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگایا تو امیر المجاھدین نے اسی وقت فرمایا سب سے پہلے پاکستان نہیں سب سے پہلے اسلام ہے۔ تحریک لبیک پاکستان اس عزم کا اظہار کر رہی ہے کہ کہ چاہے ہماری جانیں چلی جائیں ہماری جان مال سب کچھ چلا جائے ہم اپنے موقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ عرس کے اختتام پر حافظ سعد حسین رضوی نے خصوصی دعا بھی کروائی۔
خبر کا کوڈ : 1173937
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش