اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس نے محتاط اقدام کے تحت ایگزٹ پولز کے اعداد و شمار کو مسترد کر دیا۔ زیادہ تر ایگزٹ پولس نے مہاراشٹر اور جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں این ڈی اے کو آگے دکھایا ہے۔ تاہم پولز کے کچھ اعداد و شمار "انڈیا اتحاد" کے حق میں ہیں۔ مہاراشٹر کی تمام 288 اور جھارکھنڈ کی 38 سیٹوں کے لئے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ 20 نومبر کو مکمل ہوئی۔ دونوں ریاستوں کے انتخابی نتائج 23 نومبر کو آئیں گے۔ جے ایم ایم، کانگریس، آر جے ڈی اور سی پی آئی-ایم ایل جھارکھنڈ میں اقتدار برقرار رکھنے کے لئے پُرامید ہیں، جب کہ کانگریس کی قیادت والی مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) مہاراشٹر میں بی جے پی کی قیادت اتحادی حکومت کو شکست دینے کے لئے سخت جد و جہد کر رہی ہے۔ مہاراشٹر میں کانگریس کے سکریٹری انچارج بی ایم سندیپ نے بتایا کہ ہم زیادہ تر ایگزٹ پولز کو مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان میں اکثر ہیرا پھیری کی جاتی ہے، ہم انتخابی نتائج کا انتظار کرنا چاہیں گے، ہمیں یقین ہے کہ مہاراشٹر میں انڈیا اتحاد ہی حکومت بنائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نچلی سطح کے ردعمل اور ہمارے تجربے کی بنیاد پر ایک بہت بڑی حکومت مخالف لہر تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں تعداد میں نہیں جا رہا ہوں لیکن میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ کانگریس نے ودربھ، مراٹھواڑہ علاقوں اور مہاراشٹر کے مغربی حصوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جب کہ شیو سینا یو بی ٹی ممبئی علاقے میں اچھا مظاہرہ کیا۔ ایم سندیپ نے کہا کہ الیکشن میں ایشوز واضح تھے اور ہمارا پیغام بھی، اس لئے میں معلق اسمبلی کی بات کو قبول نہیں کروں گا۔ مغربی ریاست مہاراشٹرا میں حکومت بنانے کے لئے کسی بھی پارٹی کو 288 میں سے 145 نشستوں کی ضرورت ہے، جب کہ قبائلی ریاست جھارکھنڈ میں اسے 81 میں سے 42 نشستوں کی ضرورت ہوگی۔