اسلام ٹائمز۔ بھارت نے مقامی طور پر تیار کردہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہائپرسونک میزائل کا کامیاب تجربہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے اس دعوے کے ساتھ فوجی ترقی میں ایک اہم سنگ میل عبور کر لیا ہے جو اس کی جدید ٹیکنالوجی کے حامل ممالک کے چھوٹے گروپ میں شامل کرنے کا سبب بنا ہے۔ یہ تجربہ ہائپر سونک ہتھیاروں کے حصول کے لیے بھارت جیسے ممالک کی عالمی سطح پر اہم کوششوں کا تسلسل ہے جو چین، روس اور امریکا کے ساتھ طویل فاصلے تک مار کرنے والے جدید میزائل تیار کرنے والوں میں شامل ہونے کے لیے کوشاں ہیں۔
بھارتی حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ بھارتی میزائل جسے ریاستی زیر انتظام ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزینشن اور صنعتی شراکت داروں نے مل کر تیار کیا ہے، یہ میزائل مسلح افواج کے لیے ایک ہزار 500 کلومیٹر (930 میل) سے زیادہ رینج کے لیے پے لوڈ لے جانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا فلائٹ ڈیٹا نے کامیاب ٹرمینل سمت اور انتہائی درستگی کے ساتھ اثرات کی تصدیق کی، ٹیسٹ فائرنگ ہفتے کے روز ریاست اڈیشہ کے مشرقی ساحل پر واقع ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام جزیرے سے کی گئی۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ایکس پر جاری ایک پوسٹ میں اس تجربے کو تاریخی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے بھارت کو ایسی اہم اور جدید ٹیکنالوجیز رکھنے والے ممالک کے منتخب گروپ میں شامل کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ امریکہ، روس، چین اور شمالی کوریا ہائپرسونک میزائلوں کے ساتھ ساتھ متعلقہ کئی دیگر ٹیکنالوجی بھی تیار کر رہے ہیں۔ ہائپر سونک میزائل ٹیکنالوجی کے حامل ممالک میں ایران اور یمن بھی شامل ہیں، ایران نے حال ہی میں اسرائیل کیخلاف حملوں میں ہائپر سونک میزائل داغا تھا جس نے اسرائیل کے سب سے اہم بیس نیواتیم ایئربیس کو نشانہ بنایا تھا۔