اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اقتدار کے بدلے سندھ کے مفادات کی سودے بازی کی ہے، دریائے سندھ کے پانی پر ڈاکہ ڈالنے کے لیے ارسا ایکٹ میں ترمیم پر صدر زرداری کے دستخط، کارونجھر پہاڑ کی کٹائی سے لیکر کراچی کے ضمنی بلدیاتی انتخابات میں میڈیٹ پر ڈاکہ سے اب یہ جمہوری عوامی اور سندھ دوست پارٹی نہیں رہی، 17 نومبر کو دریائے سندھ سے 6 کینال نکانے والے غیرآئینی فیصلے کے خلاف کراچی تا کشمور احتجاج میں جماعت اسلامی کے کارکنان بھرپور شرکت کریں گے۔ جماعت اسلامی سندھ کے سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا نے آج ایک بیان میں کہا کہ پیپلز پارٹی کے دہرے اور سندھ کے مفادادت کی سودے بازی کی وجہ سے پٹرول گیس کوئلہ سمیت زراعت کی دولت سے مالامال ہونے کے باوجود خوشحال سندھ آج بدامنی لاقانونیت مہنگائی غربت و افلاس سمیت بے شمار مسائل کا شکار ہے، یہ پارٹی چوتھی بار اقتدار میں ہے مگر سندھ کے عوام صاف پانی تعلیم وصحت جیسی زندگی کی بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت صوبائی اسمبلی سے دریائے سندھ پر مجوزہ کینالوں کیخلاف قرارداد پاس کررہی ہے مگر ایوان صدرمیں بیٹھے ہوئے کو چیئرمین ارسا ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دیکر سندھ کے پانی پر ڈاکہ ڈالنے کی منظوری دیتے ہیں، یہ تمام ہتکنڈے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے سوا کچھ بھی نہیں، سندھ کی زرخیز زمینوں کی بندبانٹ اور پانی پر ڈاکہ زنی کو کسی صورت بھی قبول نہیں کیا جاسکتا۔ ترجمان کے مطابق امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ لاڑکانہ، امداداللہ بجارانی، غلام مصطفیٰ میرانی کندھ کوٹ، علامہ حزب اللہ جکھرو، زبیر حفیظ شیخ سکھر، حافظ طاہر مجید، عبدلوحید قریشی حیدرآباد، مولانا عبدالقدوس احمدانی، سید علی مردان شاہ بدین جبکہ مرپورخاص میں حاجی نور الٰہی مغل اس حوالے سے ہونے والے احتجاج میں جماعت اسلامی کی نمائندگی کریں گے۔