اسلام ٹائمز۔ سابق ڈپٹی سپیکر اور نون لیگ گلگت بلتستان کے رہنما جعفر اللہ خان نے کہا ہے حفیظ الرحمن کی شہنشاہیت کی وجہ سے پارٹی تباہ ہو گئی اور الیکشن میں صرف دو سیٹیں ملیں۔ سکردو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون کسی تعارف کی محتاج نہیں، یہ سب سے مقبول جماعت ہے، مگر حفیظ الرحمن نے سب کا راستہ روکا ہوا ہے، یہ سمجھتے ہیں کہ پارٹی ان کی جاگیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے مسائل سنگین ہوگئے ہیں، یہاں بجلی تک نہیں ہے، ہم نے اپنے دور حکومت میں اہم شاہراہیں بنائیں، وزیر اعظم شہباز شریف نے حالیہ دورے میں سو میگاواٹ سولر انرجی دینے کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ تاحیات قائد اور شہنشاہ نواز شریف ہیں حفیظ نہیں، یہ نواز شریف کو بائی پاس کرنا چاہتے ہیں، ان کی انہی حرکتوں کی وجہ سے 2020ء کے الیکشن میں ہماری جماعت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ انجنیئر انور کی اپنی سیٹ ہے، یہ جہاں بھی جائیں گے سیٹ انہیں کی ہوگی۔ ہم نے حفیظ سے مطالبہ کیا کہ ووٹ کو عزت دو، ورکروں کو عزت دو، مگر انہوں نے عزت نہ دی جس کی وجہ سے پارٹی الیکشن ہار گئی، ان کے اپنے حلقے میں وہ تیسرے نمبر پر رہے، دھاندلی کیسے ہو گئی، بتایا جائے کہ حفیظ کے حلقے میں دھاندلی کیسے اور کس نے کی؟ یہ بات تو جمیل کو کرنی چاہیئے تھی۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں ہم نے حفیظ کی صدارت کے خلاف پٹیشن دائر کی، پی ٹی آئی کی صدارت کئی مرتبہ تبدیل ہوئی، پیپلز پارٹی کی صدارت بھی کئی مرتبہ تبدیل ہوگئی، جس کی وجہ سے ان جماعتوں نے نتائج حاصل کئے مگر ہماری پارٹی میں حفیظ بادشاہ بنے ہوئے ہیں، وہ مطلق العنان بنے ہوئے ہیں۔