اسلام ٹائمز۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان "میتھو مِلر" نے اپنی پریس کانفرنس میں ایک بار پھر ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے ملک کے مختلف حصوں پر صیہونی رژیم کی جارحیت کا جواب نہ دے۔ واضح رہے کہ حال ہی میں رہبر معظم انقلاب نے طلباء کے ساتھ گفتگو میں اس عزم کا اعادہ کیا تھا کہ امریکہ و اسرائیل سمیت تمام دشمن جان لیں کہ وہ ایران و استقامتی محاذ کے خلاف جو کچھ بھی انجام دیں گے اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اس بیان کے حوالے سے ایک صحافی کا جواب دیتے ہوئے میتھو مِلر نے کہا کہ ہمارا ایران کے سپریم لیڈر کے لئے وہی پیغام ہے جو آپ نے گزشتہ ہفتے سنا اور وہ یہ ہے کہ مزید کارروائی نہ کریں۔ صورت حال کو مزید خراب نہ کریں اور اگر آپ پھر بھی جوابی کارروائی کرتے ہیں تو امریکہ، اسرائیل کا دفاع کرے گا۔
یاد رہے کہ 26 اکتوبر 2024ء کو صیہونی رژیم نے ایران کے مختلف شہروں پر حملہ کر دیا جس کے بعد اسرائیل کے اتحادیوں بالخصوص امریکہ نے ایران سے تحمل کا مظاہر کرنے اور جوابی کارروائی نہ کرنے کا مطالبہ کیا۔ تاہم تہران کی جانب سے یہ موقف اپنایا گیا ہے کہ صیہونی رژیم کی اس جارحیت کا حتمی جواب دیا جائے گا۔ اس سلسلے میں ایرانی وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے کہا کہ 26 اکتوبر کو اسرائیل نے جو غلطی کی وہ ایران پر ایک نیا حملہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس امر نے ایک بار پھر ہمیں یہ حق دیا ہے کہ ہم اپنے دفاع میں جوابی کارروائی کریں۔ نیز ہم اپنی جوابی کارروائی کا اعلان بھی کر چکے ہیں۔