اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر، سینیٹر حامد خان نے افسوس کا اظہار کیا ہے کہ رات کے اندھیرے میں آئین پر حملے کئے جا رہے ہیں، گزشتہ رات جو قوانین پاس کئے گئے ہیں، یہ جمہوریت کے تابوت میں آخری کیل ٹھونکا گیا ہے۔ سابق صدر سپریم کورٹ بار نے چیف جسٹس پاکستان سے اپیل کی کہ 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں کو فوری سماعت کیلئے مقرر کیا جائے۔ لاہور ہائیکورٹ بار میں پریس کانفرنس میں حامد خان نے کہا کہ غلاموں کی پارلیمنٹ ہے، جو حکم ہوتا ہے وہ کرتے ہیں۔ یہ چاہتے ہیں آئین رہے نہ عدلیہ رہے۔ سپریم کورٹ بار کے سابق صدر نے کہا کہ کل رات وہ کام ہوا، جو 50 سال میں نہیں ہوا۔ آرمی چیف کی 5 سال کی معیاد کا دنیا بھر میں کوئی ٹرینڈ نہیں۔
انہوں نے اندیشہ ظاہر کیا کہ اس کے بعد ایکسٹینشن ہوگی یہ ایکسٹینشن آرمی چیف کو نہیں حکومت کو ملے گی۔ سینیٹر حامد خان نے افسوس کا اظہار کیا کہ ایک بار پھر ملک میں جمہوریت کا جنازہ نکلا ہے۔ پارلیمنٹ اب غلاموں کا ادارہ بن چکا ہے، گزشتہ رات پاس ہونیوالے قوانین سے اب ڈکٹیٹر شپ کھل کے ہوگی۔ انہوں نے اعادہ کیا کہ وکلاء 26 ویں ترمیم کو نہیں مانتے، اس کیخلاف درخواستیں دائر کر دی ہیں، 26 ویں ترمیم کے خاتمے کیلئے آخر تک لڑیں گے۔ سابق صدر سپریم کورٹ بار نے کہا کہ عدالتوں کو بے بس کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ ایک وکیل کی حیثیت سے اپنا موقف دے رہے ہیں۔