اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے ایران کے خلاف قومی ہنگامی حالت میں مزید 1 سال کی توسیع کی ہے۔
اس حوالے سے کانگریس کو تحریر کردہ اپنے خط میں جو بائیڈن کا لکھنا ہے کہ ایران کے خلاف قومی ہنگامی حالت، جس کا اعلان 14 نومبر 1979 کو ایگزیکٹو آرڈر نمبر 12170 میں کیا گیا تھا، 14 نومبر 2024 کے بعد بھی موثر رہے گی۔ امریکی صدر نے لکھا کہ ایران کے ساتھ ہمارے تعلقات اب بھی معمول پر نہیں آئے اور اس کے بارے 19 جنوری 1981 کے معاہدوں پر عملدرآمد کا عمل ہنوز جاری ہے۔ اس بارے جاری ہونے والے وائٹ ہاؤس کے بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ایگزیکٹو آرڈر نمبر 12170 کے ذریعے ایران کے خلاف نافذ کی گئی موجودہ ایمرجنسی حالت، 15 مارچ 1995 کو آرڈر نمبر 12957 کے تحت نافذ کی گئی ہنگامی حالت سے مختلف ہے۔
واضح رہے کہ سابق امریکی صدر جمی کارٹر نے تہران میں واقع امریکی جاسوسی اڈے (سابق امریکی سفارتخانے) پر ایرانی طلباء کے قبضے کے 10 دن کے بعد 14 نومبر 1979 کو ایگزیکٹو آرڈر نمبر 12170 جاری کیا تھا جس میں امریکہ کے اندر موجود ایرانی حکومت کے تمام اثاثوں کو ضبط کر لینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ بعد ازاں 15 مارچ 1995 کے روز بل کلنٹن انتظامیہ نے بھی ایران کے تیل کی ترقی سے متعلق لین دین پر پابندی لگانے کے لئے ایک دوسرا ایگزیکٹو آرڈر (نمبر 12957) جاری کیا تھا۔