اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "جہاد اسلامی" نے منحوس معاہدہ "بالفور" کی سالانہ تاریخ کے موقع پر ایک پیغام جاری کیا۔ جس میں انہوں نے صراحتاََ کہا کہ برطانیہ آج تک فلسطینی عوام کی نقل مکانی اور اخلاقی و قانونی حقوق کی پامالی کا مرتکب ہو رہا ہے۔ یہ منحوس معاہدہ فلسطینی عوام کے ذھنوں سے نہ مٹا ہے اور نہ مٹے گا۔ بلکہ قابضین کی جانب سے ہر روز نئے جرم کے ارتکاب کے موقع پر اس کی یاد ہمارے ذھنوں میں مزید تازہ ہو جاتی ہے۔ جہاد اسلامی نے مزید کہا کہ اس معاہدے کے سو سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے بعد فلسطینی عوام کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔
یہانتک کہ صیہونی رژیم، غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہی ہے۔ صیہونی رژیم کی کوشش ہے کہ وہ فلسطینیوں کو اپنی سرزمین، وطن اور آزادی سے محروم کرنے کے لئے ہمارے عزم کو متزلزل کرے۔ پیغام کے تسلسل میں جہاد اسلامی نے کہا کہ مقاومت فلسطین، غزہ کی پٹی پر مسلط جنگ کے بند ہونے تک، اپنی اعلان کردہ شرائط پر ثابت قدم رہے گی۔ آخر میں اس مقاومتی تحریک نے کہا کہ ہماری شرائط میں سے پہلی شرط، جنگ کا خاتمہ، غزہ کی پٹی خاص طور پر "نسترین"، "صلاح الدین" اور "رفح" کراسنگ سے صیہونی فوج کا مکمل انخلاء شامل ہے۔