0
Monday 21 Oct 2024 11:30

صرف انتخابات سے جمہوریت قائم نہیں ہوتی، عوام کی آواز بھی سننی پڑتی ہے، وانگچک

صرف انتخابات سے جمہوریت قائم نہیں ہوتی، عوام کی آواز بھی سننی پڑتی ہے، وانگچک
اسلام ٹائمز۔ نئی دہلی میں گزشتہ 15روز سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے لداخ کے ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک نے کہا ہے کہ صرف انتخابات سے ملک میں جمہوریت قائم نہیں ہوتی بلکہ یہ اسی وقت ممکن ہے جب عوام کی آواز سنی جائے۔ ذرائع کے مطابق سونم وانگچک نے جو اپنے دو درجن سے زائد حامیوں کے ہمراہ نئی دہلی کے لداخ ہائوس میں غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال پر ہیں، ایک میڈیا انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ لداخ ہائوس میں سخت پابندیاں عائد ہیں، حکام کنٹرول کر رہے ہیں کہ کون اندر آ سکتا ہے اور کون نہیں آ سکتا۔ وہ یہاں کے پارک میں لوگوں کو جمع نہیں ہونے دے رہے۔ شاید ہمیں جو حمایت مل رہی ہے اس سے خوفزدہ ہیں۔ وہ ان لوگوں سے خوفزدہ ہیں جو خاموشی سے بھوک ہڑتال کرنا چاہتے ہیں۔ وانگچک نے کہا کہ جب سے وہ دہلی آئے ہیں، ان کے ساتھ جو ہوا اسے جمہوری نہیں کہا جا سکتا۔ اس سب کے باوجود حکومت کچھ سننے کو تیار نہیں۔ میں نہیں جانتا کہ اسے جمہوریت کیسے کہوں، صرف انتخابات سے ملک جمہوریت نہیں بنتا، آپ کو عوام اور عوام کی آواز کا احترام کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ میں جمہوریت اور وہ بھی دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے لیے دکھی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکن کھلے آسمان تلے راتیں گزار رہے ہیں۔ وہ دن کے وقت لداخ ہائوس کے گیٹ پر ایک چھوٹے سے پارک میں بیٹھتے ہیں۔ ان کے پاس کچھ گدے اور مچھر دانیاں ہیں جو کئی دنوں کے احتجاج کے بعد ان کو ملیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک کسی نے ہم سے رابطہ نہیں کیا، ہم یہیں بیٹھے رہیں گے، ہمیں کسی قسم کی جلدی نہیں ہے، احتجاج جاری ہے، شاید حکومت ہماری بات سن لے۔ وانگچک کو 30 ستمبر کو 150 دیگر افراد کے ساتھ دہلی کے سنگھو بارڈر سے حراست میں لیا گیا تھا جہاں سے وہ لداخ سے ایک ماہ کے پیدل مارچ کے بعد دہلی میں داخل ہو رہے تھے۔ چند دن بعد انہیں رہا کیا گیا جس کے بعد وہ غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال پر ہیں۔
خبر کا کوڈ : 1167694
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش