0
Monday 7 Oct 2024 10:04

اہل غزہ کی قربانیوں، جرآت اور استقامت کو سلام پیش کرتے ہیں، ڈاکٹر حمیرا طارق

اہل غزہ کی قربانیوں، جرآت اور استقامت کو سلام پیش کرتے ہیں، ڈاکٹر حمیرا طارق
اسلام ٹائامز۔ اسرائیل فلسطین اور لبنان کے مسلمانوں کی نسل کشی کا ہر حربہ استعمال کر رہا ہے، اور امت مسلمہ کے حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ اہل غزہ کی قربانیوں، استقامت اور جرآت و بہادری کو سلام پیش کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی رواں ہفتہ اہل فلسطین و لبنان سے یکجہتی کے طور پر منا رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر حمیرا طارق نے 07 اکتوبر اہل فلسطین سے قومی اظہار یکجہتی کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد، کراچی اور اسلام آباد میں غزہ ملین مارچ کا انعقاد قومی یکجہتی فلسطین کی ایک کڑی ہے۔ جس کے لیے کارکنان جماعت اسلامی اور برادر تنظیمات کی انتھک محنت پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ آج یوم یکجہتی فلسطین وفاقی دارالحکومت سمیت پورے ملک بھر میں اظہاریکجہتی کے طور پر منایا جا رہا ہے۔ تمام پاکستانیوں سے اپیل ہے کہ گھروں سے نکلیں اور پوری دنیا کو بتا دیں کہ ہم فلسطینیوں کیساتھ کھڑے ہیں۔
 
ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا کہ جماعت اسلامی کی قیادت نے مشترکہ احتجاج کیلئے پاکستان کی تمام اہم سیاسی جماعتوں سے رابطہ کیا ہے۔ الحمداللہ آج پورے پاکستان کے عوام فلسطینیوں کیساتھ کھڑی ہیں۔ موجودہ حالات میں دنیا کا سب سے اہم مسئلہ غزہ  ہے، اسرائیل کی بدترین دہشت گردی کو ایک سال مکمل ہو چکا ہے، اسرائیل بدمست ہاتھی کی طرح یمن اور لبنان پر بھی چڑھائی کررہا ہے۔ غزہ میں 50 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا کہ پاکستان نے اپنے قیام سے پہلے قرارداد کے ذریعے فلسطینیوں کی حمایت کی تھی اور آج بھی پاکستانی عوام کے دل اہل فلسطین کیلئے مضطرب ہیں۔ مصر سے عراق تک گریٹر اسرائیل صہیونیوں کا خواب ہے، اگر اسلامی ممالک یہ سمجھتے ہیں کہ وہ خاموش رہنے سے بچ جائیں گے تو واضح رہے کہ  کسی کو اسرائیل سے دوستی یا سازباز کرکے نجات نہیں مل سکے گی۔
 
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت دنیا کا اہم ترین مسئلہ فلسطین اور لبنان پر جاری اسرائیلی سفاکیت ہے۔ غزہ قید خانے میں تبدیل ہو چکا ہے، نہتے لوگوں کا قتل عام جاری ہے، انسانی حقوق پر واویلا کرنیوالی تنظیمیں غائب ہیں۔ 50 ہزار فلسطینی شہداء میں 30 ہزار بچے اور خواتین ہیں، سکولوں، خیمہ بستیوں، مساجد، گرجا گھروں سمیت تمام عمارتوں کو اسرائیل نے بمباری کا نشانہ بنایا، ہزاروں نعشیں ملبے تلے دبی ہوئی ہیں، ایسے میں امت کا فرض ہے کہ اپنے دیگر معمولاتِ زندگی کیساتھ ساتھ اپنے فلسطینی بھائیوں، بہنوں، بچوں کی آواز بنے۔ امت کا اتحاد اور جسد واحد بننا ہی دشمن کو شکست سے دوچار کر سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 1164875
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش