0
Wednesday 25 Sep 2024 11:35

حکومت کا نان فائلرز پر 15 پابندیاں لگانے کا فیصلہ

حکومت کا نان فائلرز پر 15 پابندیاں لگانے کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے نان فائلرز کی کیٹیگری ختم کرکے ٹیکس نہ دینے والوں پر 15 پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا ہے، جن میں سے 5 ابتدائی طور پر لگائی جائیں گی، جن میں جائیداد، گاڑیوں، بین الاقوامی سفر، کرنٹ اکاؤنٹ کھولنے اور میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری پر پابندیاں شامل ہیں۔ ایف بی آر نے نان فائلرز کو نشانہ بنانے کیلئے متعدد پابندیاں متعارف کرانے کا اعلان کیا تاکہ ٹیکس کمپلائنس کو بڑھایا جا سکے اور ٹیکس بیس کو وسیع کیا جا سکے، نان فائلر کیٹیگری کو ختم کر دیا جائے گا۔ ابتدائی پابندیوں میں جائیداد کی خریداری، گاڑیوں کی خریداری، میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری، کرنٹ اکاؤنٹس کھولنے اور بین الاقوامی سفر (مذہبی سفر کے علاوہ) شامل ہیں۔

حکومت نان فائلر کیٹیگری کو ختم کر رہی ہے، جس کا مطلب ہے کہ وہ افراد جو پہلے ان لین دین پر ٹیکس ادا کرنے سے بچنے کیلئے ایک معمولی فیس ادا کرتے تھے، اب ایسا نہیں کر سکیں گے۔ ایف بی آر کے چیئرمین راشد محمود لانگریال نے انکشاف کیا کہ ٹیکس ریٹرن جمع نہ کروانیوالے افراد کیلئے 15 مخصوص سرگرمیوں پر پابندی عائد کی جائے گی، جن میں ابتدائی طور پر 5 کلیدی شعبوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی، یہ اقدامات ایف بی آر کے تبدیلی کے منصوبے کا حصہ ہیں، جسے وزیر اعظم کی منظوری مل چکی ہے۔

ایک سرکاری عہدیدار نے تصدیق کی کہ اس اقدام کو ایک آرڈیننس کے ذریعے نافذ کیا جائے گا، اور ایف بی آر پہلے ہی اس کے قواعد پر کام کر رہا ہے اور قانون کی وزارت کو اس عمل میں شامل کر رہا ہے۔ چیئرمین ایف بی آر نے نان فائلرز کے تصور کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایسی درجہ بندیاں دنیا بھر میں نہیں پائی جاتیں اور انہیں ختم کر دینا چاہیے اور توجہ ٹیکس کمپلائنس کرنیوالے اور نہ کرنیوالے افراد پر مرکوز ہونی چاہیے۔ "ہم جدید مشین لرننگ اور الگورتھمز کے ذریعے نان فائلرز کی شناخت کریں گے۔" انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے سال نان فائلرز سے صرف 25 ارب روپے فیس کی مد میں جمع ہوئے جبکہ ان افراد سے ممکنہ ٹیکس ریونیو ابھی بھی وصول نہیں کیا جا سکا، نئی پالیسیوں کے تحت، نان فائلرز کو روایتی بینک اکاؤنٹس کھولنے سے روکا جائے گا، سوائے کم آمدنی والے افراد کے بنیادی اکاؤنٹس کے، اسمگلنگ کیخلاف کارروائی کے لیے، ایف بی آر ملک بھر میں اہم داخلی مقامات پر آٹومیشن اور افرادی قوت کو بڑھا رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 1162284
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش