اسلام ٹائمز۔ وقف ترمیمی بل کے سلسلے میں بہار کے ملی و مذہبی اور خانقاہوں کے نمائندوں نے وزیراعلٰی حکومت بہار نتیش کمار سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی اور بل کے تعلق سے اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ وفد نے اس ضمن میں میمورنڈم بھی پیش کیا۔ اس موقع پر وزیراعلٰی نے تمام شرکاء وفد کو یقین دلایا کہ کبھی ہم نے مسلمانوں کے خلاف کسی بھی عمل کو گوارہ نہیں کیا ہے اور آپ لوگ یقین رکھیں کہ آئندہ بھی ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ وفد کے مطابق جب وزیراعلٰی کو بل کے نقصانات کی تفصیل بتائی گئی تو انہوں نے بل کے تعلق سے اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے یہ بات کہی کہ یہ چیزیں ہمارے علم میں نہیں تھیں اور ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے میمورنڈم کی کاپی شرکاء وفد کی موجودگی میں پارٹی کے کارگزار صدر سنجے جھا، پارٹی کے سینیئر لیڈر اور ریاستی وزیر وجے چودھری اور منیش ورما کے حوالہ کرتے ہوئے کہا کہ اسے غور سے دیکھیے اور ہمیں بتائیے، ہم خود اس سلسلے میں مودی حکومت سے بات کریں گے۔
پارٹی کی جانب سے اپنا موقف رکھتے ہوئے وجے چودھری اور سنجے جھا نے کہا کہ وزیراعلی ہمیشہ اقلیتوں کے ساتھ رہے ہیں اور اس معاملے میں بھی ضرور ساتھ رہیں گے اور وفد کے مفاد کے خلاف کسی بھی بل کو منظور نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا ’’آپ لوگوں نے جو باتیں ہمیں لکھ کر دی ہیں ہم انہیں پڑھ کر اپنی پارٹی کی طرف سے جے پی سی کے اپنے رکن کو بھی اپنا موقف بتائیں گے، بلکہ وہ ممبر آف پارلیمنٹ آپ حضرات کے ساتھ بیٹھ کر بل کو سمجھنے کی پوری کوشش کریں گے‘‘۔ انہوں نے کہا ’’آپ لوگ ہر طرح سے مطمئن رہیں اور وزیراعلی کا پیغام عام لوگوں تک پہنچا دیں‘‘۔ اس موقع پر ارکان وفد نے جے ڈی یو پارٹی سے ہر ایسے رخ سے اعتراض کرنے کی گزارش کی جس سے اوقاف کو کسی قسم کا نقصان پہنچے۔ ارکان وفد کا تعارف امارت شرعیہ کے قائم مقام ناظم مولانا محمد شبلی القاسمی نے کرایا، اس دوران انہوں نے کہا کہ ہم تمام شرکاء وفد کی طرف سے ارشاد اللہ چیئرمین سنی وقف بورڈ کا خاص طور سے شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے ایک اہم دینی اور ملی معاملہ پر وزیراعلی سے ملاقات کا موقع فراہم کرایا۔