اسلام ٹائمز۔ کرناٹک کے بیلگاوی میں کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے جواہر لال نہرو و مہاتما گاندھی کی وراثت کے تئیں اپنی وابستگی کا اعادہ کیا اور لیڈروں پر زور دیا کہ وہ بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت کی مبینہ غلط معلومات کی مہموں کے خلاف متحد ہوجائیں۔ 2025ء میں جاتے ہوئے ملکارجن کھرگے نے پارٹی کو مضبوط کرنے کے لئے بروقت حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا۔ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ ہم بیلگاوی سے نئے عزم کے ساتھ واپس آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مایوسی کا نہیں بلکہ متحد ہونے اور اپنے مخالفین کے جھوٹ کو چکناچور کرنے کا وقت ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ 2025ء تنظیم سازی کا سال ہوگا اور پارٹی خالی عہدوں کو پُر کرے گی۔ کانگریس کے سربراہ نے زور دے کر کہا کہ ہم پارٹی کو انتخابات جیتنے کے لئے درکار مہارتوں سے آراستہ کریں گے، نظریاتی طور پر پُرعزم لوگوں کو تلاش کریں گے جو آئین اور ہندوستان کی حفاظت کریں گے۔ ملکارجن کھرگے نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کا انتخابی عمل سے اعتماد ختم ہوگیا ہے۔ بی جے پی پر آئینی اداروں پر قبضہ کرنے کی کوشش کا الزام لگاتے ہوئے ملکارجن کھرگے نے کہا کہ یہ حکومت انتخابی اصولوں کو تبدیل کرکے کیا چھپانے کی کوشش کر رہی ہے جنہیں عدالت نے شیئر کرنے کا حکم دیا تھا۔ انہون نے کہا کہ انتخابی عمل میں لوگوں کا اعتماد بتدریج کم ہو رہا ہے اور اس کی غیر جانبداری پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن جیسے تمام آئینی اداروں پر قبضہ کرنا چاہتا ہے، لیکن ہم یہ جنگ لڑتے رہیں گے۔
سی ڈبلیو سی میٹنگ کے دوران ایک سخت بیان دیتے ہوئے کانگریس صدر نے کہا کہ وہ جواہر لال نہرو و مہاتما گاندھی نظریہ اور بابا امبیڈکر کے اعزاز کے لئے آخری سانس تک لڑیں گے۔ دو روزہ کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کا اجلاس جمعرات کو کرناٹک کے بیلگاوی میں "نو ستیہ گرہ" کے بینر تلے شروع ہوا، جس میں پارٹی کی حکمت عملی اور قیادت کے ڈھانچے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ میں پارٹی کے قومی عہدیداروں، ریاستی صدور اور انچارجوں کی پوزیشن میں تبدیلیوں کے علاوہ 2025ء کے لئے طے شدہ بڑے پروگراموں سے متعلق کانگریس کے اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ راجستھان سے کانگریس کے چھ اہم رہنما بشمول اشوک گہلوت، سچن پائلٹ، اور گووند سنگھ دوتاسرا، سی ڈبلیو سی میٹنگ میں شرکت کی۔ راجستھان کانگریس کے لیڈروں کو دہلی میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے انتظام کے لئے ذمہ داریاں بھی سونپی گئی ہیں۔ ریاست کے کل 35 قائدین بشمول ایم پیز، ایم ایل ایز اور سینیئر عہدیداروں کو دہلی کے مختلف حلقوں کی نگرانی کی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔