اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ نے صوبہ میں بدامنی لاقانونیت، ڈاکو راج اور عوام کے سلگتے مسائل پر 12 جنوری کو کل جماعتی کانفرس طلب کرکے آئندہ کا لائحہ عمل مرتب کرنے کا اعلان کر دیا۔ آل پارٹیز کانفرنس میں تمام سیاسی، دینی، قوم پرست جماعتوں، سول سوسائٹی کے نمائندوں کو دعوت دی جائے گی۔ صوبائی امیر کاشف سعید شیخ نے قمبر علی خان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 78 سال سے ملک پر حکمرانی کرنے والی اشرافیہ نے پاکستانی قوم کو بھوک، بدامنی اور بے روزگاری کے سوا کچھ نہیں دیا، جبکہ ملک کے حکمرانوں کے ذاتی اثاثے دن بہ دن دگنے ہوتے جا رہے ہیں، حکومت ملک کے 65 فیصد نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، سندھ میں پیپلز پارٹی کی 16 سالہ بدترین حکمرانی کی وجہ سے سندھ کے عوام کو پینے کا صاف پانی بھی میسر نہیں، واٹر کمیشن کی رپورٹ کے مطابق سندھ کے لوگ سیوریج کا پانی پینے پر مجبور ہیں۔
کاشف سعید شیخ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت سندھ کے عوام کو بیوقوف سمجھتی ہے، ایسا دوہرا معیار اپنا کر پیپلز پارٹی عوام کو مزید بیوقوف نہیں بنا سکتی، کیونکہ سندھ کے عوام دریائے سندھ پر غیر قانونی نہروں اور سندھ کے وسائل کی لوٹ مار اور ہر قسم کی یلغار کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ وفاقی حکومت سندھ کی لاکھوں ایکڑ زرعی اراضی کو بنجر اور دریائے سندھ کو خشک کرکے صرف 37 لاکھ ایکڑ بنجر زمین کو آباد کرنے کی سازش کررہی ہے۔ یہ سندھ کے عوام کو ہر گز قبول نہیں۔ 12 جنوری کو سکھر شہر میں جماعت اسلامی کی میزبانی میں سندھ کے اہم مسائل پر آل پارٹیز کانفرنس منعقد کرکے سندھی قوم کو بیدار کیا جائے گا۔