اسلام ٹائمز۔ سابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں موجود سیٹ اپ تقسیم کشمیر پر ٹھپہ لگوانے کے لیے لایا گیا ہے یہ جو افراتفری آزاد کشمیر میں پچھلے کچھ عرصے سے پیدا کی جا رہی ہے نوجوان جانے انجانے میں اس کا ایندھن بنتے جا رہے ہیں، لوگوں کو ایک سازش کے تحت موجودہ نظام سے بدظن کیا جا رہا ہے۔ اب معاملات اقوام متحدہ کی کمیٹیوں میں زیر بحث ہیں اس کے ذمہ دار موجودہ سیٹ اپ کو لانے اور چلانے والے دانستہ یا نادانستہ دونوں طور پر شامل ہیں۔ میرواعظ خاندان کی کشمیر کے لیے قربانیاں سنہری حروف میں لکھی جائیں گی۔ سابق صدر آزاد کشمیر میرواعظ مولوی یوسف شاہ مرحوم کی برسی کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ریاست کے تشخص سمیت پاکستان کی سلامتی اور وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔
انھوں نے کہا کہ آزادکشمیر کے موجودہ سیٹ اپ کے خلاف ہونے والی ہر سازش کا مقابلہ کریں گے، میرا جس کسی نے کچھ بگاڑنا ہے بگاڑ لے، حق بات کہتا رہوں گا، مجھے حق بات کہنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ راجہ فاروق حیدر خان نے کہا میری نسل کے لوگوں کے لیے یہ بہت مشکل ہے ایک طرف پاکستان کی محبت ہے اور دوسری طرف تقسیم کشمیر، یہ انتشار اس نظام کو عوام کی نظروں میں بے وقعت کرنے اور موجودہ نظام اور پاکستان سے متنفر کرنے کے لیے پھیلایا جا رہا ہے۔ اس نظام کو لانے والوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ اس سب عمل میں برابر کے شریک ہیں جب تک میری نسل کے لوگ موجود ہیں وہ مزاحمت کرینگے لیکن جب ہم نہیں رہے تو پھر یاد رکھنا کوئی اور ہو گا، اب حالات یہ ہیں کہ لوگ مقبوضہ پونچھ سے آٹا لینے کی بات کرتے ہیں، کیا ہمارے آبائو اجداد نے اس لیے قربانیاں دی تھیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر کے اصل مالک اس خطے کے اندر بسنے والے عوام ہیں اور اس کے مستقبل کا فیصلہ کشمیر کے تمام حصوں میں بسنے والے عوام کریں گے نہ کہ اسلام آباد، دہلی اور نیویارک میں بیٹھے لوگ اور اس کے حل کا ایک ہی طریقہ ہے کہ آزادانہ، منصفانہ، غیر جانبدارانہ رائے شماری کروائی جائے جس کے لیے کشمیریوں نے لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔