اسلام ٹائمز۔ انڈین مائنوریٹی فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام سید مہدی میموریل ہال کرگل میں ایک روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس کانفرنس سے مختلف مقررین کے علاوہ جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کے صدر مولانا شیخ ناظر مہدی محمدی نے بھی خطاب کیا۔ شیخ ناظر مہدی محمدی نے بھارت کی آزادی کے بعد مختلف جنگوں میں دی گئی کرگل کے علماء دین اور عوام کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کرگل کی عوام نے بھارت کے لئے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں اور یہ پورا بھارت جانتا ہے کہ کس طرح کرگل کی عوام نے تقسیم ہند کے بعد ہر جنگ میں بھارتی فوج کا ساتھ دیکر ان سرحدوں کی حفاظت کی ہے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ کرگل کو تمام بنیادی سہولیات اور حقوق سے محروم رکھا گیا۔
شیخ ناظر مہدی محمدی نے جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کے بانی مرحوم مغفور شیخ محمد مفید کے حوزہ علمیہ اثنا عشریہ کرگل کی بنیاد کے بعد علماء کی کرگل کے عوام کو دینی، سماجی اور ملک عزیز کے ساتھ وفاداری میں اہم کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ 1947ء سے پہلے کرگل کے علماء بکھرے ہوئے موتیوں کی طرح اپنے اپنے گاؤں اور علاقوں میں رہ کر دینی فرائض انجام دیتے تھے لیکن ضلع سطح پر ان بزرگ علماء کے لئے کوئی انجمن یا تنظیمی مرکز موجود نہیں تھا جس کے ذریعے علماء پورے کرگل کی سطح پر عوام کی دینی خدمات کر سکیں لیکن ایک وقت آیا جب سال 1954ء میں شیخ محمد مفید (رہ) نے جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کی بنیاد رکھی اور یہ اس دور کی بات ہے جب دور افتادہ علاقوں میں جانے کے لئے کسی قسم کا کوئی گاڑی موجود نہیں ہوتی تھی اور ہر جگہ پیدل سفر طے کرنا ہوتا تھا ایسے ماحول میں مرحوم شیخ محمد مفید نے پیدل ہی سفر کر کے کرگل کے تمام علماء کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج ایسے بزرگ علماء زحمت اور محنت و تعلیم کا نتیجہ ہے کہ کرگل کی عوام گمراہی اور غلط راستوں سے دور ہے اور اُن بزرگ علمائے کرام نے کرگل کی عوام کو اسلام کی نقطہ نظر سے جینے کا سلیقہ سکھایا اور یہیں ایک اہم وجہ تھی کہ کرگل کے جوان، مرد، عورت، بچے سب جس طرح اپنی مذہب اور مکتب سے محبت رکھتے ہیں، اسی طرح اپنے وطن سے بھی محبت رکھتے ہیں۔ کرگل ائرپورٹ کے مسئلہ کی طرف اِشارہ کرتے ہوئے شیخ ناظر مہدی نے کہا کہ ائر کنیکٹی وٹی کی حل کے حوالے سے ہم نے کئی مرتبہ گورنر صاحب سے گزارش کی ہے لیکن ابھی تک ائرپورٹ کا مسئلہ حل نہیں ہوا، جبکہ 500 کروڑ روپے اس وقت کے گورنر ستیہ پال ملک نے 2019ء سے پہلے کرگل ائرپورٹ کے لئے دیا تھا جس میں ائرپورٹ کی مرمت اور رن وے کو بڑھانے کے لئے سروے کیا جانا تھا، جن رقومات کا کوئی اتا پتا نہیں کہ کیا ہوا۔