اسلام ٹائمز۔ لبنانی اخبار الاخبار نے اعلی عراقی سرکاری ذرائع سے نقل کرتے ہوئے خبر دی ہے کہ بین الاقوامی و علاقائی فریقوں نے عراقی حکومت سے، الحشد الشعبی کی تحلیل کرنے سمیت تمام عراقی مزاحمتی گروہوں سے ہتھیار ڈلوانے کا بارہا مطالبہ کیا ہے! عراقی سرکاری ذرائع نے یہ اطلاع بھی دی کہ عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی خاص طور پر طوفان الاقصی آپریشن کے آغاز اور ان واقعات کہ بعد جن کا شام نے مشاہدہ کیا ہے، کے بعد اختلافات کو کم کرنے کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ مشاورت کر رہے ہیں۔ مذکورہ ذرائع کے مطابق الحشد الشعبی و عراقی مزاحمتی گروہوں اور ان گروہوں کے خلاف مغربی ممالک بالخصوص امریکہ کے اقدامات کا مسئلہ کوئی نئی بات نہیں خصوصا اس لئے کہ چونکہ امریکہ ان گروہوں کے وجود سے بارہا بیزاری کا اظہار کر چکا ہے۔
الاخبار کا مزید لکھنا ہے کہ عراقی وزیر اعظم نے مغربی فریقوں پر متعدد بار واضح کیا ہے کہ الحشد الشعبی اندرونی و علاقائی جنگوں اور تنازعات میں مداخلت نہیں کرتی۔ الاخبار کے مطابق غزہ و لبنان کے واقعات کے دوران بھی الحشد الشعبی نے اس معاملے میں مداخلت نہیں کی تھی لیکن علاقائی منصوبوں اور خاص طور پر امریکہ کا خیال ہے کہ عراقی مزاحمتی گروہ ان کے مفادات کو خطرہ لاحق کرتے ہیں!