0
Saturday 7 Sep 2024 20:25

نیٹو اور جنگ کے شعلے

نیٹو اور جنگ کے شعلے
تحریر: مجید وقاری

نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے اس تنظیم کے ارکان سے کہا ہے کہ وہ یوکرین کو ہتھیار فراہم کرتے رہیں، کیونکہ ان کے مطابق یوکرین کو ہتھیار فراہم کرنا جنگ کے خاتمے کا ایک تیز طریقہ ہے۔ امریکہ اور نیٹو تنظیم جو کہ روس کے خلاف جنگ میں ناکام ہوچکی ہے اور اس کی دلدل میں پھنس چکی ہے، اب یوکرین کے لیے اپنی فوجی امداد کو جاری رکھنے کا جواز تلاش کر رہی ہے۔ جہاں ایک طرف عالمی برادری یوکرین کے بحران کے خاتمے کے لیے حل تلاش کر رہی ہے، وہیں مغربی ممالک درحقیقت یوکرین کے لیے اپنی عسکری اور مالی امداد کو تیز کرکے جنگ کے شعلے بھڑکا رہے ہیں۔

نیٹو کے سکریٹری جنرل، جو ناروے کے سرکاری دورے پر اوسلو میں ہیں، انہوں نے اس ملک کے وزیراعظم جوناس گارڈسٹر کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران اس بات پر زور دیا ہے کہ نیٹو کے اتحادی جرمنی کے رامسٹین اسٹیشن پر جمع ہوں، تاکہ روس کے خلاف یوکرین کی دفاعی صلاحیت کی مزید حمایت پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ خیالات کا تبادلہ کرنا اور دیگر امور طے کرنے میں ناروے کا اہم کردار ہے۔مغرب اور نیٹو کی جانب سے یوکرین کے بحران میں مزید ممالک کو شامل کرنے کی کوششیں یوکرین کو مالی اور فوجی امداد جاری رکھنے کے لیے جرمنی سمیت اہم یورپی ممالک کے درمیان اختلافات کی شدت کی نشاندہی کرتی ہیں۔

سیاسی امور کے ماہر "محمد عباسی" اس حوالے سے کہتے ہیں: "حال ہی میں جرمنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ یوکرین کو مالی امداد کی ادائیگی اور فوجی امداد فراہم کرنے میں سختی کرے گا اور ساتھ ہی ساتھ یوکرین کی مدد کرنے والے مغربی ممالک نے بھی کہا ہے کہ وہ یوکرین کی صلاحیت سے آگاہ نہیں اور ہمیں محاذوں پر حالات بدلنے کے بارے میں شدید شکوک و شبہات ہیں۔ دوسری جانب نیٹو کے اہلکار یوکرین کی مدد کے لیے نیٹو کے رکن ممالک کی بڑی تعداد سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس لیے یوکرین کے لیے مزید امداد کی درخواست کو درست ثابت کرنے کے لیے اسٹولٹن برگ نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ امداد میدان جنگ میں تبدیلیاں لا کر یوکرین کے شہریوں کی جانیں بچانے میں موثر واقع ہو سکتی ہے، تاہم یوکرین کو مزید فوجی مدد کی ضرورت ہے اور اس جنگ کو ختم کرنے کا فوری طریقہ ہتھیاروں کی فراہمی ہے۔

دریں اثناء، یوکرین کو ہتھیار بھیجنے سے نیٹو کے سیکرٹری جنرل کے دعوے کے بالکل برعکس نتائج برآمد ہوئے ہیں اور جنگ کا دائرہ بڑھتا جا رہا ہے۔ اس ملک کا ہاک ایئر ڈیفنس سسٹم یوکرین بھیجنے کے بارے میں اسپین کی وزیر دفاع مارگریٹا روبلز کے بیانات سے بھی ظاہر ہوتا ہے کہ نیٹو یہ ظاہر کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ یوکرین کے بحران میں مغرب متحد ہے اور ان کے درمیان کوئی اختلاف نہیں، جبکہ حقیقت اس کے علاوہ ہے، یہ نیٹو کی ظاہری شکل ہے۔ یوکرین کے دفاعی رابطہ گروپ کے 24ویں اجلاس کے دوران، جو ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ منعقد ہوا، ہسپانوی وزیر دفاع نے یوکرین کو ہاک ایئر ڈیفنس سسٹم کی فوری فراہمی کا اعلان کیا۔ اس سے قبل یہ اطلاع دی گئی تھی کہ اسپین نے یوکرین کو 600 ملین یورو کی فوجی اور شہری امداد فراہم کی ہے، جس میں ہتھیار، گولہ بارود، مواصلاتی اور شناختی آلات اور طبی آلات شامل ہیں۔

نیٹو اور امریکہ یوکرین کے بحران میں مزید ممالک کو شامل کرنے کی کوشش کرکے کئی مقاصد حاصل کر رہے ہیں۔ اول، مغرب جنگ کا خاتمہ نہیں چاہتا۔ دوسرا، جنگ کو ہر ممکن حد تک جاری رکھ کر روس کو اندر ہی اندر معاشی مسائل سے دوچا کرنا چاہتا  ہے۔ تیسرا، مغرب کی مرضی کی بنیاد پر روس پر ممکنہ ناامنی مسلط کرنا اور اس سلسلے میں روس کی سرزمین پر قبضہ کرکے یوکرین کی مدد کرنا ہے۔
خبر کا کوڈ : 1158783
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش