متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ نگراں وزیراعلی سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر سے جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کی قیادت میں ایک وفد نے وزیراعلی ہاؤس میں ملاقات کی اور شہر میں بلدیاتی اداروں، واٹر بورڈ اور غیر قانونی تعمیرات کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ وفد میں منعم ظفر، سیف الدین، سلیم اظہر، صدر الدین اور زاہد عسکری شامل تھے۔ حافظ نعیم نے کہا کہ نو منتخب بلدیاتی اداروں کا عبوری دور باضابطہ طور پر ختم ہو چکا ہے لیکن اس کے باوجود منتخب اداروں کو عوامی مفاد میں کام کرنے کا اختیار نہیں دیا گیا۔ اس پر وزیراعلی سندھ نے کہا کہ وہ صوبے بھر میں بلدیاتی اداروں کو مضبوط بنانے کیلئے ضروری اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم انہیں مضبوط کر رہے ہیں تاکہ وہ عوام کے مفاد میں کام کر سکیں۔ حافظ نعیم نے کے الیکٹرک کے خلاف شکایت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نہ تو بجلی چوری پر قابو پایا اور نہ ہی جنریشن اور ڈسٹری بیوشن سسٹم کو بہتر کرنے کیلئے سرمایہ کاری کی۔ اس پر وزیراعلی نے کہا کہ انہوں نے پیر کو کے الیکٹرک حکام سے اجلاس کیا اور ان پر زور دیا کہ وہ اپنا نظام بہتر کریں۔
جماعت اسلامی کے وفد نے شہر میں غیر قانونی تعمیرات کا معاملہ اٹھایا۔ وزیراعلی سندھ نے انہیں بتایا کہ شہر میں غیر قانونی تعمیرات کی کبھی اجازت نہیں دی جاسکتی، میں نے ایس بی سی اے اور ضلعی انتظامیہ کو غیر قانونی تعمیرات پر نظر رکھنے اور کارروائی کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ شہر میں پانی کی چوری کے معاملے پر بات کرتے ہوئے وزیراعلی نے کہا کہ انہوں نے واٹر بورڈ سے کہا ہے کہ وہ اپنے نظام کو بہتر بنائے اور شہریوں کو پانی کی مناسب فراہمی کو یقینی بنائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ورلڈ بینک کے فنڈز سے چلنے والے منصوبوں کے تحت واٹر بورڈ کی اوور ہالنگ کی جا رہی ہے۔ نگراں وزیراعلی نے کہا کہ ایک بار بلدیاتی نمائندے صحیح طریقے سے ذمہ داریاں سنبھالیں اور مضبوط ہو جائیں تو وہ اپنے علاقوں میں صفائی، کچرا اٹھانے اور پانی اور صفائی کے نظام کو بہتر بنانے کے حوالے سے لوگوں کی خدمت کر سکیں گے۔