اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے شہر مقدس قم میں موجود دنیا بھر سے دینی علما اور طلاب نے منگل کے روز پاکستانی طلاب کی دعوت پر پاکستان بھر میں شیعہ مسلمانوں پر ہونے والے ظلم و ستم کے خلاف علامتی دھرنا دیا۔ اس موقع پر امام خمینی انٹرنیشنل یونیورسٹی میں موجود طلباء کرام نے یزیدی ٹولے کی بربریت اور عالمی سطح پر مختلف تنظیموں اور ممالک کی مجرمانہ خاموشی کی شدید مذمت کی۔ شمالی علاقہ جات اور کوئٹہ سے نمایندہ طلاب نے اس احتجاجی دھرنے کے دوران اپنے خطاب میں اپنے اپنے علاقوں کی صورتحال بیان کی۔ غیر ملکی اور ایرانی مھمانوں کی موجودگی کے پیش نظر ایک نمائندے نے گلگت کے تازہ ترین حالات کو فارسی زبان میں بیان کیا۔ حاضرین نے لبیک یاحسین "ع" کے فلک شگاف نعروں کے ذریعے پورے ماحول کو تازہ روح بخشے رکھی۔
مقررین نے اپنے خطاب میں پاکستان میں موجود ملت تشیع کی کامیابی اور انکے عزت و وقار کیلئے کام کرنیوالی تمام تنظیموں اور شخصیات کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔ دھرنے کے دوران شرکاء کی پاکستانی شہداء سے بہتر آشنائی کیلئے ویڈیو کلیپ کا بندوبست کیا گیا تھا جو ملٹی میڈیا کے ذریعے دکھایا گیا۔
کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے طالب علم جناب حجت الاسلام و المسلمین محمد موسٰی نے اپنے خطاب میں کوئٹہ میں آئے دن ہونیوالی دہشتگرد کاروائیوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ حکومت ملک کا نظم و نسق چلانے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ یزیدی دہشتگرد ٹولہ اپنے امریکی آقاؤں کے اشاروں پر ملت تشیع کا خون بہا رہا ہے، لیکن وہ کان کھول کر سن لیں کہ ہم ڈرنے والے نہیں اور ہم نے ہمیشہ قربانیاں دی ہیں اور آئندہ بھی دیتے رہیں گے۔ انہوں نے پاکستان میں موجود ملت تشیع کو اپنے تاریخی قیام پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ اگر ملت تشیع اسی طرح ھمیشہ میدان میں حاضر رہی تو دہشتگرد بہت جلد شکست کھائیں گے۔
علامتی دھرنے کے آخر میں قراردادیں پیش کی گئِیں۔ ان قراردادوں میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ جلد از جلد قومی مطالبات کو تسلیم کرے ورنہ دینی طلاب تہران میں پاکستانی سفارت خانہ کے سامنے دھرنا دینے پر مجبور ہوں گے۔ ایک قراردادوں میں پاکستان میں موجود تمام تنظیموں اور شخصیات کی مکمل حمایت کا اعلان کیا جو ملت کے تمام مسائل حل میں شب و روز ایک کئے ہوئے ہیں اور اپنی استقامت سے حکومت کو مجبور کرنے پر آمادہ ہیں۔