اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعتِ اسلامی، مجلسِ قائمہ سیاسی قومی امور کے صدر لیاقت بلوچ سے منصورہ میں دیربالا سے سابق ممبر قومی اسمبلی صاحبزادہ طارق اللہ، سابق ممبر صوبائی اسمبلی محمد علی، امیر ضلع صاحبزادہ فصیح اللہ اور علما کرام، تاجر برادری کے وفد نے ملاقات کی۔ لیاقت بلوچ نے سیاسی مشاورتی اور مِلی یکجہتی کونسل کے مرکزی قائدین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اسرائیل کا فاشزم، توسیع پسندانہ عزائم عیاں ہوگئے۔ عالمِ اسلام کے ہر ملک کے لیے خطرات دروازوں پر دستک دے رہے ہیں۔ عالمِ اسلام کی قیادت کو روایتی کانفرنسز اور قراردادوں سے بالاتر ہوکر سیاسی، سفارتی، عسکری اور اقتصادی چیلنجز کے مقابلہ کے لیے ٹھوس لائحہ عمل بنانا ہوگا۔ غزہ، لبنان، شام، یمن کے بعد ایران، سعودی اور پاکستان کے لیے حقیقی خطرات بڑھ گئے ہیں۔ پاکستان، افغانستان، ایران کے تعلقات میں فاصلے، بے اعتمادی کی خلیج سے افغانستان کی پوزیشن کو امریکہ اور ہندوستان اچک رہے ہیں۔ خطہ میں امن و استحکام کے لیے پاکستان، ایران اور افغانستان کے مضبوط تعلقات ضروری ہیں۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ کرم کے بعد خضدار، لکی مروت میں مسلح جتھوں کے حملے، ناجائز قبضے، بھتہ خوری کے مقابلہ میں حکومتوں اور سکیورٹی اداروں کی رِٹ زیرو ہوگئی۔ سکیورٹی اور عدالتی نئے ادارے اور نئے نظاموں کی تشکیل سکیورٹی اور نظامِ عدل کو مفلوج کررہے ہیں۔ عدلیہ اور سکیورٹی اداروں کے اندر کا ٹکراو اور تقسیم قومی سلامتی کے لیے انتہائی خطرناک ہورہا ہے۔ سیاسی بحران جلتی پر تیل کا کام کررہا ہے۔ سیاسی مذاکرات پر فریقین کی غیرسنجیدگی حیران کن ہے۔ سیاسی جمہوری قوتیں اپنے اسلوب سے جمہوریت اور پارلیمانی نظام کو مزید بے توقیر نہ کریں۔ قومی سیاسی جمہوری قیادت کو برابر تسلیم کرنا چاہیے کہ صرف اقتدار اور وزارتوں کا حصول ہی مقصدِ حیات نہ بنایا جائے، ملک کو سیاسی، اقتصادی اور عالمی خطرات کے بحرانوں سے بھی نکالنا ان کی قومی ذمہ داری ہے۔