اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع جیکب آباد کی جانب سے پاراچنار کے مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے احتجاجی دھرنا جاری ہے۔ دھرنے میں بیٹھے مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ پاراچنار کے محاصرے کا خاتمہ کرکے مظلومین کو تحفظ، ادویات اور خوراک فراہم کیا جائے۔ پارا چنار میں جاری دھرنے کی حمایت میں ملک بھر کی طرف جیکب آباد میں بھی دھرنا دے رہے ہیں، جو مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔ آج احتجاجی دھرنے سے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی، ضلعی صدر ایم ڈبلیو ایم نذیر حسین جعفری، سید غلام شبیر نقوی اور دیگر عمائدین نے خطاب کیا۔
دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ ہم پاراچنار کے مظلومین کی حمایت میں یہ احتجاج کر رہے ہیں، لہٰذا وفاقی و صوبائی حکومت سے یہ مطالبہ ہے کہ پاراچنار کے مظلوموں کے قاتلوں کو فوری طور پہ گرفتار کیا جائے اور پاراچنار کا محاصرہ ختم کروا کے وہاں ادویات اور خوراک کی رسد کو یقینی بنایا جائے۔ کیوں کہ ہم اسلامی جمہوریہ پاکستان کے شہری ہیں، ہمارا آئینی و قانونی حق ہے کہ ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے اور دہشتگردوں کو لگام دے کر کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ بصورت دیگر اگلے مرحلے میں مین شاہراہوں پر دھرنے دے کر پاراچنار کے راستوں کے کھلنے تک پورے ملک کے تمام راستے بند کئے جائیں گے۔
انہوں نے کہا گذشتہ تین ماہ سے پاراچنار کے عوام کا محاصرہ کیا گیا ہے۔ پاراچنار کے روڈ راستے بند ہیں۔ کانوائی کے دوران فوج اور ایف سی کی موجودگی میں بزرگوں، خواتین اور بچوں کو بے دردی سے شہید کیا گیا۔ اس وقت پاراچنار میں ادویات اور خوراک کی شدید قلت ہے۔ 50 سے زیادہ بچے دوایوں کی عدم دستیابی سے شہید ہوچکے ہیں۔ شدید سردی میں وہاں کے عوام اپنے حقوق کے حصول کیلئے دھرنا دے کر بیٹھے ہیں۔ پاراچنار میں جان بوجھ کر ایسے حالات پیدا کئے گے ہیں اور تمام مسائل کی ذمہ دار مرکزی و صوبائی نااہل حکومت ہے۔
ضلعی صدر ایم ڈبلیو ایم نذیر حسین جعفری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر پورے ملک میں پاراچنار کے مظلوم عوام پر مظالم کے خلاف دھرنے دیئے جا رہے ہیں۔ اسی طرح ضلع جیکب آباد کے مختلف مقامات پر کل احتجاج کیا جا رہا ہے۔ سید غلام شبیر نقوی نے کہا کہ بار بار توجہ دلانے کے باوجود مسائل کو حل نہ کرنا اور حکومت کی مجرمانہ خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے۔ ہم اس احتجاج کے توسط سے حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد پاراچنار کے راستے کھولے جائیں اور وہاں کے محب وطن لوگوں کے جان و مال کی حفاظت کرنا حکومت کی اولیں ذمہ داری ہے۔ اگر مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو دھرنے اور احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔