اسلام ٹائمز۔ انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے انجمن کے سربراہ اور میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو ریاستی انتظامیہ کی جانب سے مسلسل چوتھے جمعہ کو انکی رہائشگاہ، میرواعظ منزل نگین میں نظربند کیا گیا۔ انجمن نے ان کی منصبی اور دینی سرگرمیوں پر پابندی عائد کئے جانے کے اقدام کو حد درجہ افسوسناک اور طاقت کے بل پر کیا گیا اقدام قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسے موسم میں جبکہ شدید سردی کے باوجود کثیر تعداد میں عقیدتمند وادی کے مختلف اطراف سے مرکزی جامع مسجد میں میرواعظ عمر فاروق کے مواعظ حسنہ کو سننے کے لئے جمع ہوئے تھے۔
ریاستی انتظامیہ کا اس طرح کا اقدام ان عقیدتمندوں کے جذبات کو مجروح کرنے کے مترادف ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ میرواعظ عمر فاروق کو آئے روز خصوصاً جمعہ کے دن پر گھر میں نظربند کر کے، نہ صرف ان کو اپنی منصبی اور دینی فرائض کی ادائیگی انجام دینے سے روکا جا رہا ہے، بلکہ انتظامیہ کا اس طرح کا جارحانہ اقدام یہاں کے مسلمانوں کے لئے شدید اذیت کا بھی باعث بنتا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ آج علی الصبح ہی سے حکام کی جانب سے میرواعظ عمر فاروق کی رہائشگاہ کے باہر پولیس کی گاڑی کھڑی کر کے موصوف کو آگاہ کیا گیا کہ ان کو مرکزی جامع مسجد میں نماز جمعہ اور وعظ و تبلیغ کی ادائیگی کی اجازت نہیں ہے۔