اسلام ٹائمز۔ یورپی کونسل کے صدر "انٹونیو کاسٹا" نے کہا کہ ہماری یونین "بشار الاسد" کے بعد شام میں اپنی سفارتی موجودگی کو وسعت دے گی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار برسلز میں ایک پریس کانفرنس میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ
EU پہلے ہی منظرنامے میں موجود عناصر، شام کے نئے حکام اور علاقائی اسٹیک ہولڈرز سے رابطے میں ہے۔ ہم اس تازہ صورت حال میں دمشق میں اپنے سفارتی کردار کو بڑھائیں گے۔ انٹونیو کاسٹا نے کہا کہ یورپی یونین کا ہدف شامی سرزمین کی خود مختاری کا احترام اور انسانی حقوق کے تحفظ کی ضمانت ہے۔
EU اس وقت شام میں ضروری انسانی امداد کی فراہمی میں مشغول ہے۔ اس کانفرنس میں یورپی یونین کمیشن کی سربراہ
Ursula von der Leyen نے بھی گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین تاریخ کے اس نازک موڑ پر شام کی حمایت کرے گی کیونکہ شامی عوام کی اقتدار میں واپسی ہمارے لئے بہت اہم ہے۔
Ursula von der Leyen نے کہا کہ یورپی یونین نے شام کے حامی کی حیثیت سے ایک سال میں تنہاء 160 ملین یورو کی امداد ارسال کی ہے۔ دوسری جانب یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ "کاجا کیلس" نے گزشتہ منگل کو اعلان کیا کہ EU شام میں اپنا نمائندہ دفتر بحال کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ایک سفارت خانے کی مانند ہمارا نمائندہ دفتر شام میں کبھی بھی باضابطہ طور پر بند نہیں ہوا تاہم وہاں خانہ جنگی کے دوران دمشق میں ہمارا کوئی رسمی سفیر موجود نہیں تھا۔ یورپی پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران کاجا کیلس نے کہا کہ یورپی یونین کے وفد کے سربراہ رواں ہفتے سوموار کے روز دمشق جانا چاہتے ہیں تاکہ وہ وہاں کی نئی قیادت اور شام کے دیگر طبقات زندگی سے روابط برقرار کر سکیں۔ اسی حوالے سے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے ایک ٹویٹ میں کاجا کیلس نے کہا کہ ہم شام میں کوئی خلاء باقی نہیں چھوڑ سکتے، وہاں یورپی یونین کو موجود ہونا چاہئے۔