اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظربند سینئر رہنما شبیر احمد شاہ کی سربراہی میں قائم ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی (ڈی ایف پی ) نے پاکستان کے وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کے نام ایک خط میں بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ کی ابتر صورتحال اور جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظربند کشمیریوں کی حالت زار پر روشنی ڈالی ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈی ایف پی کے قائم مقام چیئرمین محمود احمد ساغر کی طرف سے اسلام آباد سے جاری خط میں نظربندوں کے ساتھ جاری ناروا سلوک پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔ خط میں شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، مسرت عالم بٹ، نعیم احمد خان، آسیہ اندرابی، خرم پرویز اور دیگر نظربندوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ بھارت نے اگست 2019ء میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے ہزاروں کشمیریوں کو حراست میں لیا ہے جو اپنے گھروں سے سینکڑوں میل دور بھارتی جیلوں میں بند ہیں، برسہا برس کی نظربندی اور طبی سمیت بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کے سبب نظربندوں کی صحت انتہائی متاثر ہو چکی ہے اور کئی نظربند پیچیدہ امراض میں مبتلا ہو گئے ہیں۔ خط میں شبیر احمد شاہ اور دیگر کئی نظربندوں کی سلامتی کے بارے میں گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ ان کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
خط میں لکھا ہے کہ تقریبا 5ہزار کشمیریوں کو کالے قوانین کے تحت حراست میں لیا گیا ہے، بھارت جس نے جنیوا کنونشن پر دستخط کر رکھے ہیں، نظربندوں کے حوالے سے اپنی ذمہ داروں کو نبھانے میں بری طرح سے ناکام ہو چکا ہے۔ ڈی ایف پی نے خط میں پاکستان کی قیادت پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیری نظر بندوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے اپنے تمام دستیاب سفارتی ذرائع استعمال کرے۔ خط میں کہا گیا کہ ایک مضبوط و مستحکم پاکستان جدوجہد آزادی کشمیر کی کامیابی کا ضامن ہے۔ تنظیم نے اپنے خط میں امید ظاہر کی گئی کہ پاکستان کشمیر کاز کے حوالے سے اپنی کوششوں میں مزید تیزی لائے گا۔